آج کل دنیا میں خواتین میں اینڈومیٹریوسس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، خاص طور پر 30 سے 35 سال کی عمر کی خواتین میں۔

ماہرین کے مطابق آلودگی اور بیکٹیریا کے زہریلے مادے، جنہیں اینڈوٹاکسنز کہتے ہیں، اس بیماری کی بڑھتی ہوئی شرح کی اہم وجہ ہیں۔

چمکتی جلد، صحت مند ناخن اور گھنے بال: کیسٹر آئل پھر سے توجہ کا مرکز کیوں؟

اینڈومیٹریوسس ایک ایسا مرض ہے جس میں رحم کے اندرونی حصے کی طرح کا ٹشو رحم کے باہر بڑھنا شروع ہو جاتا ہے، جس سے شدید درد، سوزش، اور مختلف مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

اس مرض کی علامات میں شدید پیٹ درد، ماہواری کے دوران خون کی زیادتی، جنسی تعلق کے دوران درد، اور قبض یا اپھارہ شامل ہیں۔ اکثر خواتین کو اس کی وجہ سے حمل میں بھی مشکل پیش آتی ہے۔

گرمی کے موسم میں ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ اور ٹھنڈک کےلئے 6 قدرتی کچی غذائیں

اینڈوٹاکسنز اور آلودگی کا تعلق

دنیا کے آلودہ شہروں میں خواتین کو آلودگی اور اینڈوٹاکسنز کا سامنا مسلسل ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے اینڈومیٹریوسس کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اینڈوٹاکسنز وہ زہریلے مادے ہیں جو کچھ بیکٹیریا کے مرنے یا بڑھنے پر خارج ہوتے ہیں، اور یہ مادے آلودہ پانی، کھانے یا دیگر اشیاء کے ذریعے جسم میں داخل ہو سکتے ہیں۔

اینڈومیٹریوسس کی علامات

اینڈومیٹریوسس کی علامات میں ماہواری کے دوران درد، پیٹ کے نچلے حصے میں دائمی درد، جنسی تعلق کے دوران درد، اور پیٹ میں گیس یا قبض شامل ہیں۔ بعض خواتین کو اس کی وجہ سے حمل میں بھی دشواری ہوتی ہے۔

علاج اور احتیاط

اینڈومیٹریوسس کا کوئی مکمل علاج نہیں ہے، لیکن اس کی علامات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ بہتر صحت کے لیے ماہر گائناکولوجسٹ سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

صحت مند خوراک، ورزش، اور دباؤ کو کم کرنے کی تکنیکیں فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔ بعض کیسز میں سرجری بھی ضروری ہو سکتی ہے۔

آلودگی سے بچاؤ کے لیے احتیاط کرنا ضروری ہے۔ جن خواتین کو اینڈومیٹریوسس کی وجہ سے حمل میں مشکل ہو رہی ہے، انہیںماہر سے مشورہ لینا چاہیے۔ آئی وی ایف (ان ویٹرو فرٹیلائزیشن) یا دوسرے طریقے ان خواتین کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

آلودگی اور اینڈوٹاکسنز کی وجہ سے اینڈومیٹریوسس کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس مرض کا وقت پر علاج اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے تاکہ خواتین کی صحت پر اس کے منفی اثرات کو کم کیا جا سکے۔

More

Comments are closed on this story.