آسٹریلین ریسرچرز نے حال ہی میں ایک دلچسپ تحقیق کی جس میں یہ ثابت کیا گیا کہ ویکسین کا بوسٹر ڈوز کس بازو میں لگونا چاہیے، دائیں یا بائیں بازو پر۔ لیکن تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ دایاں بازو ہو یا بایاں بازو، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اہم بات یہ ہے کہ ویکسین جس بازو میں پہلے لگوائی گئی تھی دوسری ڈوز بھی اُسی بازو پر لگوائی جائے۔ یہ جسم کے مدافعتی ردعمل کو تیز اور مؤثر بنا دیتا ہے۔

یہ تحقیق گارون انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ اور کرِبی انسٹی ٹیوٹ، یونیورسٹی آف نیوزی لینڈ کے سائنسدانوں نے کی، اور ان کی دریافت نے ویکسینیشن کی حکمت عملی میں نیا موڑ دیا ہے۔ اس تحقیق میں یہ بتایا گیا کہ جب پہلے ویکسین کی خوراک ایک بازو میں دی جاتی ہے، تو اس سے جسم کے دفاعی نظام میں ایک خاص قسم کے خلیے (macrophages) تیار ہوتے ہیں جو اگلی ویکسین کی خوراک کے ساتھ بہت تیزی سے فعال ہو جاتے ہیں۔

برطانوی ماہرین نے پھیپھڑوں کے کینسر کی موثر ویکسین تیار کرلی

ویکسین اور جسم کا دفاعی نظام

ویکسین کا مقصد جسم کو کسی وائرس یا بیکٹیریا کے بارے میں سکھانا ہے تاکہ اگلی بار جب یہ وائرس جسم میں آئے، تو جسم جلدی سے اس کا مقابلہ کر سکے۔ ویکسین کے جسم میں داخل ہونے کے بعد یہ قریب ترین لیمف نوڈز (مدافعتی خلیے) تک پہنچتی ہے، جہاں میموری بی سیلز تیار ہوتے ہیں۔ یہ سیلز جسم کو دوبارہ اسی وائرس کا سامنا کرنے پر تیزی سے اور مؤثر طریقے سے اینٹی باڈیز پیدا کرنے کی صلاحیت دیتے ہیں۔

جب محققین نے یہ تجربہ کیا کہ اگر بوسٹر ویکسین اُسی بازو میں دی جائے تو کیا اثرات ہوں گے، تو نتائج بہت دلچسپ تھے۔ پہلے کی خوراک نے جسم کے دفاعی خلیوں کو اُسی جگہ پر تربیت دی، اور جب بوسٹر ویکسین بھی اُسی بازو میں دی گئی، تو میکرو فاجز پہلے ہی اس مقام پر فعال ہو چکے تھے، جس سے میموری بی سیلز تیز ردعمل دکھاتے ہیں۔

کلینکل ٹرائلز کے نتائج

اس تحقیق کے دوران 30 افراد کو فائزَر بائیو این ٹیک کووڈ-19 ویکسین کے دو بوسٹر ڈوز دیے گئے۔ جن لوگوں نے دونوں ڈوز ایک ہی بازو میں لگوائے، ان میں تیز تر اور مؤثر اینٹی باڈی ردعمل دیکھا گیا، خاص طور پر دوسری خوراک کے بعد پہلے ہفتے میں۔

نئی تحقیق: کووڈ ویکسین لگوانے والوں کی حالت کو شدید نقصان پہنچنے کا انکشاف

یہ اینٹی باڈیز نہ صرف عام وائرس کو، بلکہ ڈیلیٹا اور اومیکرون جیسے ویرینٹس کو بھی مؤثر طریقے سے نیوٹرلائز کرتی ہیں۔ اگرچہ دونوں گروپوں میں چار ہفتے کے بعد اینٹی باڈی کی مقدار یکساں تھی، تاہم اس تیز ردعمل سے کمیونٹی سطح پر زیادہ تیزی سے تحفظ فراہم ہو سکتا ہے۔

محققین کا ماننا ہے کہ اس سادہ حکمت عملی کے ذریعے، یعنی بوسٹر ڈوز کو اُسی بازو میں لگانے سے، ویکسینیشن کی رفتار اور اس کے اثرات میں تیزی آ سکتی ہے۔ اس کا مقصد کم تعداد میں بوسٹر ڈوز کی ضرورت کو کم کرنا اور زیادہ مؤثر طریقے سے معاشرتی تحفظ فراہم کرنا ہے۔

سعودی عرب جانیوالے تمام مسافروں کیلئے پولیو ویکسین لازم قرار

یہ نئی دریافت مستقبل میں ویکسینیشن کی حکمت عملیوں کو بہتر بنانے اور وبائی امراض کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

More

Comments
1000 characters