دماغ کی خود کو ’کھانے‘ والی بات سن کر شاید آپ کو بھی حیرانی ہو، لیکن یہ حقیقت ہے۔ سائنس نے یہ ثابت کیا ہے کہ کچھ خاص حالات میں دماغ اپنی ہی خلیوں کو تباہ کر دیتا ہے، اور اس عمل کو ’نیورانل سیلف ڈیگریڈیشن‘ یا ’آٹوفیجی‘ کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جس میں دماغ خود اپنے خلیوں کو مارتا ہے اور یہ کچھ خاص حالات میں ہوتا ہے، جن کا ہم ذیل میں ذکر کریں گے

1) نیند کی کمی

نیند کا دماغی صحت پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ جب ہم کم یا ناقص نیند لیتے ہیں، تو دماغ میں موجود ایک قسم کے خلیے جنہیں ’ایسٹروسیٹس‘ کہا جاتا ہے، وہ اپنے ہی صحت مند خلیوں کو تباہ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ ان خلیوں کا کام دماغ میں جمع ہونے والے مضر مادوں کو صاف کرنا ہوتا ہے، لیکن نیند کی کمی کی حالت میں یہ خلیے صحیح طریقے سے کام نہیں کرتے، جس کے نتیجے میں دماغ خود ہی اپنے اچھے خلیوں کو نقصان پہنچا دیتا ہے۔

نئی تحقیق: دماغ کو بوڑھا ہونے سے بچانا چاہتے ہیں تو بچے پیدا کریں

2) الزائمر اور دماغی بیماریاں

الزائمر جیسے نیورولوجیکل مسائل میں دماغ کے خلیے آہستہ آہستہ مرنا شروع ہو جاتے ہیں، اور یہ دماغ کی معلومات ذخیرہ کرنے یا سوچنے کی صلاحیت کو متاثر کرتے ہیں۔ الزائمر میں نیورانز آپس میں کمیونیکیشن کرنا چھوڑ دیتے ہیں، جس سے دماغ کی ’کنکشنز‘ خراب ہو جاتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ، یہ بھی ممکن ہے کہ الزائمر کے دوران دماغی خلیوں کی خود تباہی کا عمل تیز ہو جائے۔

3) ذہنی دباؤ اور غذائی کمی

جب دماغ شدید ذہنی دباؤ یا غذائی کمی کا سامنا کرتا ہے، تو اس میں موجود ’مائیکروگلیا‘ خلیے اپنے ہی نیورانز کو توڑنا شروع کر دیتے ہیں تاکہ توانائی حاصل کی جا سکے۔ یہ عمل خاص طور پر اس وقت ہوتا ہے جب دماغ کو توانائی کی کمی ہوتی ہے، جیسے کہ شدید ذہنی دباؤ یا غذائی کمی کی حالت میں۔

دلچسپ حقیقت

اگر نیند کی کمی کا سلسلہ بڑھتا جائے، تو یہ دماغی خودی تباہ کرنے کے عمل (آٹوفیجی) کو مزید تیز کر سکتا ہے، جو بالآخر الزائمر اور دیگر دماغی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی نیند کو مکمل اور معیاری بنائیں، تاکہ دماغی صحت پر منفی اثرات نہ پڑیں۔

انسانی دماغ کے بارے میں 9 دلچسپ حقائق

دماغ کا خود کو کھانا ایک پیچیدہ اور سنجیدہ عمل ہے جو نیند کی کمی، دماغی بیماریوں اور ذہنی دباؤ کے نتیجے میں ہو سکتا ہے۔ اس لیے اپنی دماغی صحت کا خیال رکھنا ضروری ہے تاکہ ہم اس عمل سے بچ سکیں اور دماغ کو صحت مند رکھ سکیں۔

More

Comments
1000 characters