ایک نئی تحقیق جو اوکلاہوما اسٹیٹ یونیورسٹی کے جریدے کرنٹ سائیکالوجی میں شائع ہوئی ہے، نے یہ ثابت کیا ہے کہ ایموجی کا استعمال انسان کی شخصیت کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتا ہے۔ اس تحقیق میں 285 طالب علموں کو شامل کیا گیا، جن کی عمریں زیادہ تر 20 سال کے قریب تھیں، اور ان سے 40 عام ایموجی کے بارے میں سوالات کیے گئے تاکہ ان کے استعمال کا تعلق شخصیت کی خصوصیات سے جوڑا جا سکے۔
تحقیق کے مطابق، مردوں کے لئے ایموجی کا زیادہ استعمال بعض اوقات چالبازی اور جذباتی اتار چڑھاؤ کو ظاہر کرتا ہے۔ خواتین کا ایموجی استعمال زیادہ سوچ سمجھ کر کیا جاتا ہے اور یہ ان کی خود کی تصویر اور دوسروں کے سامنے اپنی پرہیزگاری کو برقرار رکھنے کی کوششوں کی نشاندہی کرتا ہے۔ خواتین اپنے آپ کو خوش مزاج اور کھلا ظاہر کرنے کے لئے زیادہ ایموجیز کا استعمال کرتی ہیں۔
کیا آپ نے عرب ایموجیز کے بارے میں سنا ہے؟
تحقیق کے نتائج کے مطابق، ایموجی کا استعمال دراصل لوگوں کے اپنے تاثرات کو بہتر طریقے سے پیش کرنے کے لئے ایک حکمت عملی بن چکا ہے۔ ایموجی کا استعمال انسان کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرتا ہے اور لوگوں کی اپنی شناخت اور دوسروں کے سامنے اپنی شبیہ کو بہتر بنانے کی کوششوں کو ظاہر کرتا ہے۔
اس کے علاوہ، حالیہ مہینوں میں امیت کیلی، جو ’فار ورکنگ پیرنٹس‘ کے بانی ہیں، نے والدین کو بچوں کے ایموجی کے استعمال کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔ ان کے مطابق، کچھ ایموجی ایسے بھی ہیں جن کا استعمال بچوں کے درمیان پوشیدہ پیغامات بھیجنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ کلی نے اپنی ’ایموجی کی پیریڈک ٹیبل‘ میں مختلف ایموجیز کے ڈبل معنی بتائے ہیں جو کہ بظاہر معصوم نظر آتے ہیں لیکن دراصل ان کا مطلب کچھ اور ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر، برف کے پھول، 8 بال، یا برف کے آدمی کے ایموجی کو کوکین کی علامت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اسی طرح، درخت، پتے، یا ٹہنیوں کا ایموجی چرس کی نمائندگی کرتا ہے۔ ان ایموجیز کے ذریعے بچوں اور نوجوانوں کے درمیان پوشیدہ پیغامات کا تبادلہ ہو رہا ہے جسے والدین اکثر نظرانداز کر دیتے ہیں۔
یہ تحقیق اور خبردار کرنے والے پیغامات والدین کو یہ سمجھنے میں مدد دیتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کے ایموجی استعمال پر نظر رکھیں تاکہ غیر ضروری اور غیر محفوظ پیغامات کا تبادلہ روکا جا سکے۔
تھمبز اپ ایموجی کا قانونی مطلب ’قبول ہے‘ ہوسکتا ہے، کینیڈین عدالت
ایموجیز صرف سوشل میڈیا پر اظہار خیال کا ایک طریقہ نہیں بلکہ انسان کی شخصیت، خیالات، اور بعض اوقات پوشیدہ مقاصد کی عکاسی بھی کرتے ہیں۔