بالوں کی خوبصورتی اور صحت ہر عورت کی خواہش ہوتی ہے۔ لمبے، گھنے اور چمکدار بال شخصیت میں نکھار پیدا کرتے ہیں اور اعتماد میں اضافہ کرتے ہیں۔ لیکن بعض اوقات تمام تر کوششوں کے باوجود بھی بال گرنے، روکھے پن یا بے جان ہونے جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ وہ معمولات اور عادات ہوتی ہیں جو ہم روزمرہ زندگی میں اپناتے ہیں، مگر ان کے نقصان دہ اثرات سے لاعلم ہوتے ہیں۔
ضرورت سے زیادہ شیمپو کا استعمال
زیادہ بال دھونا اکثر خواتین کی ایک عام عادت ہے، خاص طور پر وہ جو سمجھتی ہیں کہ روزانہ شیمپو کرنے سے بال صاف اور چمکدار رہیں گے۔ حالانکہ بار بار بال دھونے سے سر کی جلد کی قدرتی نمی اور تیل ختم ہو جاتا ہے، جو کہ بالوں کی نشوونما کیلئے نہایت ضروری ہوتا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ بال خشک، روکھے اور بے جان ہوجاتے ہیں۔ ہفتے میں دو سے تین بار بال دھونا کافی ہوتا ہے، خاص طور پر اگر آپ کا روزمرہ ماحول زیادہ گرد آلود یا پسینے والا نہ ہو۔
بالوں کو کھنچاؤ کے ساتھ یا ٹائٹ پونی ٹیل باندھنا
اکثرخواتین عموماً بالوں کو ٹائٹ پونی ٹیل یا چوٹیوں کی شکل میں باندھتی ہیں تاکہ وہ دیر تک سنوارے ہوئے نظر آئیں۔ مگر اس عادت سے بالوں کی جڑوں پر دباؤ پڑتا ہے، جس سے نہ صرف بال گرنے لگتے ہیں بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ بالوں کی لائین (Hairline) بھی پیچھے ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ بالوں کو ہلکے ہاتھ سے باندھنا یا کھلا چھوڑ دینا بہتر ہوتا ہے تاکہ جڑیں مضبوط رہیں۔
اسٹائلنگ کے لئے بالوں کو ہیٹ دینا یا الیکٹرک ٹولز کا استعمال
بالوں کو سیدھا کرنا یا کرل بنانا یقیناً دلکش لگتا ہے، خاص طور پر تقریبات کے موقع پر۔ لیکن مسلسل ہیئر اسٹریٹنر، کرلنگ آئرن یا ہیئر ڈرائر کا استعمال بالوں کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ یہ آلات بالوں کی نمی پر اثرانداز ہوتے ہیں اور بالوں کی ساخت کو نقصان پہنچاتے ہیں، جس کے باعث بال کمزور ہوجاتے ہین اور آسانی سے ٹوٹنے لگتے ہیں۔ اگر ہیٹ ٹولز استعمال کرنے ہی ہوں تو ہمیشہ ہیٹ پروٹیکٹنٹ سپرے استعمال کریں اور کوشش کریں کہ ہفتے میں ایک سے زیادہ بار ان کا استعمال نہ کریں۔
سر میں خشکی کا ہونا
بالوں کی خوبصورتی کا راز سر کی جلد میں پوشیدہ ہے۔ اگر سر کی جلد خشک یا مردہ خلیوں سے بھری ہوئی ہو جسے عام طور پر بالوں میں خشکی ہونا کہتے ہیں اس سے بالوں کی جڑیں کمزور ہو جاتی ہیں۔ کھوپڑی کی مالش قدرتی تیل جیسے ناریل، بادام یا آملہ کے تیل سے کرنا نہ صرف خون کی روانی کو بہتر بناتا ہے بلکہ بالوں کی جڑوں کو بھی غذائیت فراہم کرتا ہے۔ ہفتے میں کم از کم ایک بار تیل کی مالش اور پھر ہلکے شیمپو سے دھونا مفید رہتا ہے۔
غذائی اجزاء کی کمی
اکثر اہم بات جو سب سے اہم ہے خواتین اس طرف بھی توجہ نہیں دیتیں جبکہ یہ انتہائی ضروری ہے اور وہ ہے اچھی غذا۔ بظاہر نظر نہ آنے والی مگر سب سے اہم وجہ یہی ہے کہ اگر آپ کی غذا میں آئرن، وٹامن بی، پروٹین اور دیگر ضروری معدنیات کی کمی ہو تو اس کا براہ راست اثر بالوں پر پڑتا ہے۔ متوازن غذا، تازہ پھل، سبزیاں، خشک میوہ جات اور پانی کا استعمال بالوں کی صحت کیلئے ضروری ہے۔
بالوں کی نگہداشت صرف بیرونی طریقوں تک محدود نہیں بلکہ اسے ایک مکمل طرزِ زندگی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر ہم اپنی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو پہچان کر ان سے بچنا شروع کر دیں، تو ہم اپنے بالوں کو گرنے، روکھا ہونے یا بے جان ہونے سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔