بھارت نے سکھ گلوکارہ زارا گل کے پانچ سال پرانے گانے پر پابندی عائد کر دی ہے جس میں انہوں نے پاکستان سے اپنی محبت کا اظہار کیا تھا۔
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ انکشافات کے بعد مودی سرکار کی بوکھلاہٹ کھل کر سامنے آ گئی ہے، اور اب صرف پاکستانی فنکار ہی نہیں بلکہ بھارتی شہری بھی سخت نگرانی اور پابندیوں کی زد میں آ گئے ہیں۔
اس گانے میں سکھ برادری کے روحانی پیشوا بابا گرو نانک کی جائے پیدائش، جو کہ پاکستان میں واقع ہے، کی نسبت سے محبت کا پیغام دیا گیا تھا۔
ہانیہ عامر نے بھارتی میڈیا کو منہ توڑ جواب دے دیا، وائرل انسٹا پوسٹ جعلی قرار
یہ پابندی بھارت میں مقبوضہ کشمیر کے پہلگام واقعے کی حقیقت سامنے آنے کے بعد مودی حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ سمجھی جا رہی ہے۔ بھارتی حکومت نے نہ صرف پاکستانی شوبز شخصیات بلکہ اپنے ہی لوگوں کے پیچھے بھی پڑنا شروع کر دیا ہے۔
اس سے قبل بھی بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں، جیسے کہ 2016 میں بھارتی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن نے تمام پاکستانی فنکاروں پر پابندی عائد کی تھی، جس کے جواب میں پاکستان نے بھارتی مواد پر پابندی لگا دی تھی۔
معروف ٹک ٹاکر جنت مرزا کا پاک بھارت تعلقات پر سوال کا جواب دینے سے گریز
زارا گل کا یہ گانا پانچ سال پرانا ہونے کے باوجود بھارت میں متنازعہ بن گیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کی حساسیت اور سیاسی اثرات کا اندازہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ بابا گرو نانک نے اپنی زندگی کے کئی برس موجودہ پاکستان کے علاقے ننکانہ صاحب اور دیگر مقامات پر گزارے تھے، جو دنیا بھر کے سکھوں کے لیے مقدس حیثیت رکھتے ہیں۔
گلوکارہ نے اسی روحانی رشتے کو اپنے فن کے ذریعے اجاگر کیا تھا، مگر بھارتی حکومت نے اسے ”ریاستی بیانیے“ کے خلاف قرار دے کر بلاک کر دیا۔