پاکستان کے مشہور اداکار نیر اعجاز نے حال ہی میں ایک نجی ٹیلی ویژن مارننگ شو میں اپنی نجی زندگی، پروفیشنل کیریئر، اور پاک بھارت کشیدگی پر کھل کر گفتگو کی۔ ان کے اس انٹرویو نے مداحوں میں ایک نیا جذبہ پیدا کیا، خصوصاً ان کے پاک بھارت جنگ پر دیے گئے بیان نے تو پورے سوشل میڈیا پر ہلچل مچادی۔ نیر اعجاز نے جنگ کے حوالے سے اپنے موقف میں جو حقیقت بیان کی، وہ نہ صرف حقیقت پسندانہ تھی بلکہ اس نے ایک امن کی آرزو بھی بیدار کی۔

نیر اعجاز نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کسی بھی قوم یا ملک کے لیے تباہ کن ہوتی ہے، لیکن ان کے مطابق بھارت کے پاس پاکستان کے ساتھ جنگ کرنے کی نہ تو طاقت ہے اور نہ ہی ہمت۔ ان کا ماننا تھا کہ دونوں ممالک کی اقتصادی اور فوجی طاقت محدود ہے اور جنگ کا آغاز دونوں ممالک کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے جنگ کی دھمکیاں دراصل داخلی سیاست کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں اور نریندر مودی اپنے عوام کے جذبات سے کھیل کر انتخابات جیتنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

فرحان سعید اور عروہ کی پہلی مرتبہ اپنی علیحدگی پر لب کشائی

نیر اعجاز نے اپنے ماضی کے مشہور ڈرامے ’لاگ‘ کا ذکر کیا جس میں انہوں نے بھارتی فوج کے میجر کا کردار ادا کیا تھا۔ یہ کردار ایک ظالم بھارتی فوجی کا تھا، جس نے کشمیریوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا۔ نیر اعجاز نے اس کردار کو بڑی محنت سے نبھایا اور اس کے ذریعے دنیا کو ایک تلخ حقیقت سے آگاہ کیا کہ کیسے بھارت کی فوج کشمیریوں پر ظلم ڈھا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کردار کے ذریعے ان کا مقصد یہ تھا کہ کشمیریوں کو اپنا حق حاصل کرنے کے لیے آواز اٹھانے کا حوصلہ ملے۔ اس کردار نے نیر اعجاز کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی دلائی اور یہ ثابت کیا کہ اگر کوئی اداکار اپنی محنت اور لگن سے کردار کو حقیقت کا رنگ دے، تو وہ عالمی سطح پر شہرت حاصل کر سکتا ہے۔

نیر اعجاز نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ فنکار بھی عام پاکستانیوں کی طرح جنگ اور دیگر سیاسی مسائل پر پریشان ہوتے ہیں۔ وہ خود بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ جنگ کا آغاز دونوں ممالک کے لیے انتہائی تباہ کن ہو گا اور اس سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جنگ کی دھمکیاں دینے کے باوجود ان کا خیال ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ نہیں ہوگی کیونکہ جنگ میں وسائل کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے اور دونوں ممالک کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ وہ اس قسم کی لڑائی میں حصہ لے سکیں۔ اس کے علاوہ، نیر اعجاز نے واضح طور پر کہا کہ اگر پاکستان نے جوابی کارروائی کی تو بھارت کے لیے یہ اچھا ثابت نہیں ہوگا۔

ہانیہ عامر دلجیت دوسانجھ کی فلم سے آوٹ، پاکستانی مداح خوش؟

نیر اعجاز نے اپنے بیان میں بھارت کے بارے میں ایک اہم نکتہ اٹھایا کہ بھارت کے پاس پاکستان کے ساتھ جنگ کرنے کی نہ تو طاقت ہے اور نہ ہی ہمت۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نیر اعجاز کے خیال میں بھارت محض دھمکیاں دے کر اپنی عوام کو خوف میں مبتلا کرنا چاہتا ہے اور عالمی سطح پر اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

نیر اعجازکا موقف نہ صرف حقیقت پر مبنی ہے، بلکہ اس میں امن کی خواہش بھی شامل ہے۔ نیر اعجاز کی باتوں سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جنگ ایک ایسا حل نہیں ہے جو کسی بھی قوم کے لیے فائدہ مند ہو۔ ان کے اس موقف نے جنگ کی دھمکیوں کے پس پردہ موجود سیاسی کھیل کو واضح کیا اور ایک مثبت پیغام دیا کہ دونوں ممالک کو اپنی توانائیاں امن کے قیام میں صرف کرنی چاہئیں، نہ کہ جنگ کی طرف راغب ہونے میں۔

More

Comments
1000 characters