رنویرالہٰ بادیہ، جو بیئر بائیسپس کے نام سے مشہور ہیں، نے حال ہی میں اپنے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے اپنا یوٹیوب ڈائمنڈ پلے بٹن دکھایا۔ یہ ایوارڈ انہیں 10 ملین سبسکرائبرز حاصل کرنے پر دیا گیا۔ ویڈیو میں انہوں نے اپنے 10 سالہ سفر کو یاد کیا، جس میں کامیاب لمحے، مشکلات اور بھارتی مشہور شخصیات کے ساتھ کیے گئے پوڈکاسٹ ایپیسوڈز کا ذکر کیا۔

ویڈیو میں رنویر نے ڈائمنڈ پلے بٹن کو دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لیے کامیابی کی ایک بڑی علامت ہے۔ ویڈیو کی کیپشن میں انہوں نے لکھا، ’وادلہ کا ایک بچہ اس دن کا خواب دیکھتا تھا۔ بڑا سوچو۔ پچھلے 10 سالوں کا شکریہ۔‘

ویڈیو میں ایک اور اہم بات یہ تھی کہ رنویرالہ بادیہ نے حالیہ دنوں میں کامیڈین سمے رائنا کے شو ’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘ پر ایک متنازعہ بیان دیا تھا، جس پر عوامی ردعمل آیا۔ اس بیان کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئیں۔ سپریم کورٹ نے ان کی گرفتاری پر عارضی طور پر روک لگائی اور ان کے تبصروں کو ’فحش‘ اور ’معاشرے کے لیے شرمندگی‘ قرار دیا۔ بعد میں عدالت نے انہیں اپنے پوڈکاسٹ کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی بشرطیکہ وہ اپنے مواد میں اخلاقیات اور شائستگی کا خیال رکھیں۔

سابق ڈبلیو ڈبلیو ای اسٹار کی رنویر الٰہ آبادیہ کو وارننگ

رنویر نے اپنے بیان پر پچھتاوے کا اظہار کیا اور اسے غلط فیصلہ قرار دیا، ساتھ ہی انہوں نے اپنی ذمہ داری کا عہد کیا۔ ایک اور پوسٹ میں رنویرالہٰ بادیہ نے اپنے یوٹیوب ایوارڈز یعنی سلور، گولڈ اور ڈائمنڈ پلے بٹن دکھاتے ہوئے سادگی سے لکھا، ’آسان ہے۔‘

رنویرالہٰ بادیہ ایک کامیاب یوٹیوبر، پوڈکاسٹر اور کاروباری شخصیت ہیں۔ انہوں نے فٹنس، فیشن، فنانس، موٹیویشن اور خود انکشاف کے موضوعات پر مواد تخلیق کرکے بھارتی نوجوانوں میں بڑی فین فالوئنگ حاصل کی ہے۔ 2022 میں وہ فوربز ایشیا کی 30 انڈر 30 کی فہرست میں شامل ہوئے اور متعدد ایوارڈز جیتے۔ وہ ’دی رنویر شو‘ کے میزبان ہیں، جو بھارت کا سب سے مقبول پوڈکاسٹ ہے۔ رنویرالہٰ بادیہ نے مونک انٹرٹینمنٹ اور بیئر بائیسپس میڈیا ورلڈ پرائیویٹ لمیٹڈ کے بانی کے طور پر بھی اپنی کاروباری حیثیت کو مستحکم کیا ہے۔

رنویر الہٰ آبادیہ کی گرفتاری سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا حکم

ان کی کامیابیوں کے باوجود ان کی متنازعہ صورتحال نے ان کی عوامی تصویر کو چیلنج کیا، مگر یہ بات بھی سامنے آئی کہ یوٹیوبر کی زندگی میں اتار چڑھاؤ آتے ہیں۔

More

Comments
1000 characters