بھارت میں طالب علم کے امتحان میں فیل ہونے کے باوجود والدین نے اس کے ساتھ جشن منا کر حیران کن مثال قائم کردی۔

عام طور پر والدین بچوں کے فیل ہونے پر ان کے ساتھ سخت رویہ اپناتے ہیں اور ڈانٹتے ہیں تاہم بھارتی طالب عالم کے ساتھ کچھ الگ ہی معاملہ پیش آیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک سے تعلق رکھنے والا طالب علم ابھیشیک چولاچگودا، جو بگالکوٹ کے بسویشور انگلش میڈیم اسکول کا طالب علم ہے، اپنے 10ویں بورڈ کے امتحانات میں 600 میں سے صرف 200 نمبر کے ساتھ 6 مضامین میں فیل ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق ابھیشیک کے فیل ہونے پر اس کے دوستوں نے مذاق اڑیا، وہیں طالب علم کے والدین نے اس کا ساتھ دیا۔ بجائے اس کے کہ وہ اسے ڈانٹیں یا شرمندہ کریں، انہوں نے جشن مناتے ہوئے باقاعدہ ایک کیک کاٹا اور اس کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک چھوٹی سی تقریب منعقد کی۔

ساتویں کلاس کے طلب علم کی چھٹی کیلئے لکھی گئی انوکھی درخواست

والدین کا اپنے بیٹے کو تسلی دیتے ہوئے کہنا تھا کہ“ تم امتحانات میں ناکام ہو سکتے ہو، لیکن زندگی میں نہیں۔ تم ہمیشہ دوبارہ کوشش کر سکتے ہو اور اگلی بار کامیاب ہو سکتے ہو۔

اپنے والدین کی حمایت سے گہرا اثر قبول کرتے ہوئے ابھیشیک نے کہا کہ حالانکہ میں فیل ہو گیا ہوں، لیکن میرے والدین نے مجھے حوصلہ دیا۔ میں دوبارہ امتحان دوں گا، پاس کروں گا اور زندگی میں کامیاب ہوں گا۔“

رنگت کا مذاق اڑانے پر بھارتی طالب علم نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا

یہ کہانی اس بات کا مظہر ہے کہ کبھی کبھار ناکامی صرف عارضی ہوتی ہے اور سچی حمایت اور محبت کے ساتھ انسان کو نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھنے کا حوصلہ ملتا ہے۔

More

Comments
1000 characters