ٹیلی ویژن کو تاریخی طور پر سینیما کا ایک غریب ہمزاد سمجھا جاتا تھا، جب بڑی بجٹ والی فلموں کی شان و شوکت سے اس کا موازنہ کیا جاتا تھا۔ ہندوستان اور مغرب دونوں میں سب سے مقبول ٹی وی شو بھی اس تصور سے بچ نہ پائے۔

تاہم، او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کے اُبھرنے کے ساتھ، اس منظر نامے میں تبدیلی آئی، جنہوں نے بڑے پیمانے پر بنائی جانے والی شو کی تخلیق کی۔

پیونیئر نے فیسیں بڑھا دیں: اب 100 ڈالر نکالنے پر کتنے پیسے کٹیں گے؟ ٹک ٹاکرز اور فری لانسرز نقصان میں

آج ہم ایسے ہی دنیا کے سب سے مہنگے او ٹی ٹی شو کی بات کریں گے، جس نے عالمی سطح پر بنائی جانے والی سب سے شاندار فلموں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، دی لارڈ آف دی رنگز: دی رنگز آف پاور کو تاریخ کی سب سے مہنگی ویب سیریز سمجھا جا رہا ہے۔

ٹیلی گرام نے 200 افراد کی خفیہ ویڈیو کال کا فیچر پیش کردیا

اس شو کا پہلا سیزن 2022 میں ایمیزون پرائم ویڈیو پر نشر ہوا، جس پر تقریباً 1 ارب ڈالر (تقریباً 27701کروڑ روپے) کی لاگت آئی۔ اس قیمت میں سیزن 1 کے حقوق اور پروموشنل اخراجات شامل ہیں۔

رپورٹس کا کہنا ہے کہ اس کی پیداوار کے اخراجات اکیلے 465 ملین ڈالر (12682 کروڑ روپے سے زائد) تک پہنچے، جس کے نتیجے میں ہر قسط کی قیمت ایک حیرت انگیز 58 ملین ڈالر (1601,99کروڑ روپے) تک پہنچی۔

موازنہ کیا جائے تو اسٹار وارز: دی فورس اویکنس، جو سب سے مہنگی فلم سمجھی جاتی ہے، اس کی پروڈکشن کا بجٹ 447 ملین ڈالر تھا، جو اب بھی دی رنگز آف پاور کے بجٹ سے کم ہے۔ اسی طرح، دی لارڈ آف دی رنگز کی اصل ٹریلوژی کا مجموعی پروڈکشن بجٹ صرف 260 ملین ڈالر تھا۔ اسپن آف شو نے اپنے پیش روؤں کو نمایاں فرق سے پیچھے چھوڑتے ہوئے ایک نیا معیار قائم کیا ہے۔

بھارتی فلمیں ابھی تک اس سطح تک نہیں پہنچ سکیں۔ کَلکی 2898 اے ڈی، RRR اور ادیپوروش جیسی بھارتی فلمیں، جو مہنگی ترین بھارتی فلموں میں شمار کی جاتی ہیں، ان کا پروڈکشن بجٹ دی رنگز آف پاور کے سیزن 1 کے بجٹ کا صرف 1/15 حصہ ہے۔

More

Comments
1000 characters