پاکستانی ٹیلی ویژن کی معروف میزبان اور اداکارہ نادیہ خان نے ایک بار پھر اپنی بے باک رائے کے ذریعے شوبز انڈسٹری میں ہلچل مچا دی ہے۔
اپنے مارننگ شو ”رائز اینڈ شائن“ میں نادیہ خان نے بھارت کے پاکستان مخالف رویے، جعلی بیانیے، اور جاوید اختر جیسے شخصیات کی پاکستان میں پذیرائی پر سخت تنقید کی ہے۔
’مرنے میں دو گھنٹے رہ گئے، حیا کریں‘، بشریٰ انصاری جاوید اختر پر پھٹ پڑیں
نادیہ خان کا کہنا تھا، ”مجھے نہیں سمجھ آتی کہ فیض میلے میں جاوید اختر کو کیوں بلایا گیا؟ جب وہ بدتمیزی پر اترے تو ان کے لیے موسیقی کی شام سجائی گئی، لوگ ان کے پیروں میں بیٹھے ہوئے تھے۔ ایسے لوگوں کو عزت دینا ہماری کمزوری بن گئی ہے۔“
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر جاوید اختر کو دوبارہ پاکستان بلایا گیا تو وہ بھرپور احتجاج کریں گی،
”اگر مستقبل میں بھارت اور پاکستان کے تعلقات بہتر بھی ہو جائیں، تب بھی جاوید اختر کو پاکستان نہیں آنا چاہیے۔ اور اگر آیا، تو اس کا استقبال خاص پالش کیے ہوئے جوتوں سے کیا جائے گا۔“
نواں آیا ایں سونڑیاں، مودی کو پاک فوج کی طاقت کا اندازہ نہیں، مصطفٰی قریشی
نادیہ خان نے کھلے الفاظ میں ماہرہ خان، صبا قمر، ماورا حسین، ہمایوں سعید اور دیگر اداکاروں سے سوال کیا کہ وہ بھارت کے الزامات پر کب بولیں گے؟
انہوں نے کہا، ”یہ وقت ہے کھل کر بولنے کا۔ جب پاکستان پر حملے ہوں، الزام تراشی ہو، تب اگر آپ چپ رہیں گے تو پھر آپ کس کے ساتھ کھڑے ہیں؟“
یاد رہے کہ جاوید اختر 2023ء میں لاہور میں فیض فیسٹیول میں شرکت کے لیے آئے تھے، جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا۔
اس بیان پر نہ صرف عوام بلکہ کئی فنکاروں نے بھی ناراضی کا اظہار کیا، تاہم کچھ پاکستانی شخصیات نے خاموشی اختیار کیے رکھی، جو نادیہ خان کے مطابق ”قابلِ افسوس“ ہے۔
پہلگام حملے کے بعد جاوید اختر نے ایک بھارتی انٹرویو میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثقافتی تبادلہ دراصل ”ایک طرفہ ٹریفک“ ہے، کیونکہ بھارت میں پاکستانی فنکاروں کو کام کرنے کی اجازت نہیں، مگر پاکستان انہیں خوش آمدید کہتا ہے۔ اس پر نادیہ خان نے سوال اٹھایا،
”ہم عزت دیں، پیار کریں، لیکن اگر وہی لوگ ہمیں ذلیل کریں تو کیا ہم خود کو عزت دے رہے ہیں؟“
نادیہ خان کے واضح مؤقف نے پاکستانی شوبز انڈسٹری اور عوامی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے: کیا فنکاروں کی خاموشی خودغرضی ہے یا سفارتی حکمت؟
یہ واضح ہے کہ نادیہ خان جیسے لوگ اب کھل کر بول رہے ہیں، اور قوم بھی اپنے فنکاروں سے اسی جرأت کی توقع رکھتی ہے۔