چین کی ایک سابق فراڈی خاتون، جنہیں ’چین کی سب سے خوبصورت مفرور‘ قرار دیا گیا تھا، کو حال ہی میں سوشل میڈیا پر لائیو اسٹریمز کے ذریعے عوام کو فراڈ سے بچاؤ کی تعلیم دینے کی وجہ سے بین کر دیا گیا ہے۔

چھببیس سالہ چنگ چن جِنگ لیانگ، صوبہ سیچوان کے شہر میانیانگ سے تعلق رکھتی ہیں۔ انہیں نوعمری میں خراب تعلیمی کارکردگی کے باعث اسکول سے نکال دیا گیا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے اپنے دوست کے زیر اثر ایک دس رکنی فراڈ گروہ میں شمولیت اختیار کر لی۔

یہ گروہ خود کو بار کا عملہ ظاہر کر کے سوشل میڈیا پر لوگوں سے جھوٹی محبت یا دوستی کا دکھاوا کرتا اور انہیں مہنگے اخراجات پر مجبور کرتا، بصورتِ دیگر دھمکی یا تشدد کا سہارا لیتا۔

نومبر 2018 میں پولیس نے چنگ اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کیے۔ چنگ کی غیر معمولی خوبصورتی نے انہیں میڈیا میں خصوصی شہرت دلوائی، اور وہ ’چین کی خوبصورت ترین مفرور‘ کے لقب سے مشہور ہو گئیں۔

تاہم، چنگ نے بعد میں خود کو پولیس کے حوالے کر دیا اور انہیں فراڈ کے الزام میں ایک سال اور دو ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔ حکام کے مطابق یہ فراڈ 1.4 ملین یوان (تقریباً 190,000 امریکی ڈالر) پر مشتمل تھا۔

جیل میں انہوں نے نظریاتی تعلیم، قانونی تربیت اور محنت پر مبنی اصلاحی پروگرام مکمل کیے۔ نومبر 2021 میں رہائی کے بعد چنگ نے میانیانگ میں ایک ’ببل ٹی شاپ‘ کھولی اور پولیس کی ایک اینٹی فراڈ ویڈیو میں بھی حصہ لیا، جس پر سوشل میڈیا پر تنقید ہوئی۔ ناقدین کا کہنا تھا کہ یہ عمل ’خوبصورتی کا انصاف سے تعلق‘ ظاہر کرتا ہے، جو غلط پیغام دیتا ہے۔

مارچ 2025 میں چنگ نے اپنے مکمل نام سے ایک سوشل میڈیا اکاؤنٹ بنایا، جس کا پروفائل فوٹو ان کی 2018 کی وارنٹ والی تصویر تھی۔ انہوں نے اپنی بایو میں لکھا، ’میں 2018 کی سرخیوں میں رہی۔ اب میں ایک نئی زندگی شروع کر رہی ہوں۔‘

وہ روز دو بار لائیو اسٹریم کرتی تھیں جن میں وہ قانونی معلومات اور دھوکہ دہی سے بچنے کے طریقے سکھاتی تھیں۔ چنگ کہتی تھیں، ’میں چاہتی ہوں کہ عام لوگ دھوکہ دہی سے بچ سکیں، میں خود ایک مثال ہوں کہ کیسے غلط راہ پر چلنے کے باوجود میں درست راہ پر آگئی تو میری طرح کوئی بھی سدھر سکتا ہے۔‘

اسکے علاوہ چنگ نے اکثر ناظرین کو کہا کہ اگر وہ ان کی جیل یا فراڈ سے متعلق ذاتی کہانی سننا چاہتے ہیں تو ورچوئل گفٹس بھیج سکتے ہیں۔

چنگ نے لوگوں کو بتایا کہ انہیں جیل میں سزا میں کوئی رعایت نہیں ملی، اور یہ کہ سزا کم کروانا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔

حال ہی میں انہوں نے ایک ویڈیو بھی پوسٹ کی جس میں لوگوں کو بار فراڈز سے خبردار کیا اور کہا، ’کسی بھی لالچ میں نہ آئیں، اور کچھ حاصل کرنے یا متبادل کے دھوکے میں ہرگز نہ آئیں۔‘

تاہم 27 اپریل کو چنگ کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ اچانک بین کر دیا گیا، اور تمام ویڈیوز حذف کر دی گئیں۔ اسکے ساتھ متعلقہ پلیٹ فارم نے وضاحت دی کہ وہ ایسے مواد پر پابندی لگاتے ہیں جو قید یا مجرمانہ پس منظر کو شہرت یا مالی فائدے کے لیے استعمال کرتا ہو۔

اب تک چنگ کی جانب سے اس پابندی پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ لیکن یہ واقعہ چینی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا اور اس کے 54 ملین سے زائد ویوز آ چکے ہیں۔

ایک صارف نے کہا، ’چنگ نے اپنی سزا پوری کی ہے۔ ایک لائیو اسٹریمر بننا اس کا حق ہے۔ توبہ کرنے والا اچھا انسان ہوتا ہے۔‘ جبکہ دوسرے نے رائے دی، ’وہ اپنے مجرمانہ ماضی پر فخر کرتی ہیں۔ یہ سوچ ہی بگاڑ کی علامت ہے‘۔ جبکہ تیسرے صارف نے کہا، ’ہم سابق مجرموں کی سماج میں واپسی کے خلاف نہیں، لیکن یہ واپسی عاجزی اور احساسِ ندامت اور انصاف کے ساتھ ہونی چاہیے۔‘

More

Comments
1000 characters