مدرز ڈے کے موقع پر جہاں زمینی مائیں اپنی محنت اور قربانیوں کا اعتراف پاتی ہیں، وہیں سمندر کی گہرائیوں میں بھی کچھ ایسی مائیں موجود ہیں جو ناقابلِ یقین انداز میں اپنے بچوں کی پرورش کرتی ہیں۔ بعض تو اپنی جان قربان کر دیتی ہیں، اور کچھ ایسی بھی ہیں جو ہزاروں میل کا سفر صرف اپنے بچوں کے لیے طے کرتی ہیں۔ آئیں، سمندری دنیا کی پانچ ایسی حیرت انگیز ’ماؤں‘ سے ملتے ہیں۔
سی ہارس ۔ باپ جو ماں بنتا ہے
سی ہارس یعنی ’سمندری گھوڑا‘ ماں بننے کا انوکھا اعزاز ’نر‘ کو دیتا ہے۔ نر سی ہارس کے پیٹ پر ایک خاص تھیلی ہوتی ہے جس میں مادہ سی ہارس اپنے انڈے ڈالتی ہے۔ ان انڈوں کو نر اپنے جسم میں تقریباً 24 دن تک محفوظ رکھتا ہے، یہاں تک کہ وہ بچے بن جائیں۔
ایک نر سی ہارس ایک وقت میں تقریباً 2000 بچوں کو جنم دیتا ہے، اور اس عمل کے دوران اسے زچگی جیسا درد بھی برداشت کرنا پڑتا ہے۔ پیدائش کے بعد، بچے خود اپنی زندگی کا آغاز کرتے ہیں کیونکہ والدین کی ذمہ داری وہیں ختم ہو جاتی ہے۔
آکٹوپس ۔ خود قربان ہو جانے والی ماں
آکٹوپس دنیا کے ذہین ترین سمندری جانوروں میں شمار ہوتی ہے، اور اس ماں کی محبت ناقابلِ یقین ہے۔ ایک مادہ آکٹوپس ایک محفوظ مقام تلاش کرتی ہے جہاں وہ ہزاروں انڈے دیتی ہے، اور پھر ان انڈوں کی حفاظت کے لیے ہر چیز کو ترک کر دیتی ہے حد تو یہ ہے کہ کھانا پینا بھی۔
وہ کئی ہفتے یا مہینے بھوکی رہ کر صرف اپنے بچوں کو تحفظ دیتی ہے۔ جیسے ہی بچے پیدا ہوتے ہیں، ماں کی زندگی ختم ہو جاتی ہے۔
ہمپ بیک وھیل ۔ ہزاروں میل کا سفر
ہمپ بیک وھیل کی مائیں حقیقی معنوں میں سفر کی ملکہ ہوتی ہیں۔ وہ 4,000 میل تک کا فاصلہ طے کرتی ہیں تاکہ ایک محفوظ جگہ پر اپنے بچے کو جنم دے سکیں۔ یہ مائیں روزانہ 100 گیلن تک دودھ پلا کر اپنے بچوں کی پرورش کرتی ہیں۔
ان کی بے پناہ توانائی، برداشت اور ماں کی محبت اس بات کا ثبوت ہیں کہ سمندر کی یہ دیو ہیکل مائیں بھی بے مثال جذبات رکھتی ہیں۔
کلاؤن فِش ۔ جنس بدلنے والی ماں
’فائنڈنگ نیمو‘ کی مشہور کلاؤن فِش کی زندگی بھی بہت دلچسپ ہے۔ ہر کلاؤن فِش نر کے طور پر پیدا ہوتی ہے، مگر گروپ کی سب سے بڑی مچھلی مادہ بن جاتی ہے۔ جب وہ مادہ مر جاتی ہے، تو گروپ کا سب سے بڑا نر جنس تبدیل کرکے مادہ بن جاتا ہے۔
یہ نر پھر نئی ماں بن کر انڈے دیتی ہے، اور باقی مچھلیاں اس کی حفاظت کرتی ہیں۔ کلاؤن فِش کی اس فطری تبدیلی سے پتا چلتا ہے کہ قدرت کس طرح بقا کو یقینی بناتی ہے۔
لاگر ہیڈ کچھوا ۔ واپسی اپنے جنم مقام کی طرف
لاگر ہیڈ کچھوے کی مائیں حیران کن نیویگیٹرز ہوتی ہیں۔ وہ سمندر کی لہروں، زمین کے مقناطیسی میدان، اور پانی کی کیمیائی ساخت کو سمجھ کر ہزاروں میل کا سفر طے کرتی ہیں۔
جب وہ انڈے دینے کے لیے تیار ہوتی ہیں، تو بالکل اسی ساحل پر واپس آتی ہیں جہاں ان کی پیدائش ہوئی تھی۔ یہ حیرت انگیز فطری ہنر نسلوں سے نسلوں تک منتقل ہوتا ہے۔
سی ہارس سے لے کر لاگر ہیڈ کچھوے تک، سمندر کی گہرائیوں میں ماؤں کی بے مثال کہانیاں چھپی ہوئی ہیں۔ چاہے وہ جان کی بازی لگا کر بچوں کی حفاظت کرنے والی آکٹوپس ہو یا ہزاروں میل کا سفر کرنے والی وھیل، یہ مائیں ہمیں فطرت کی حیرت انگیز حکمت اور محبت کا سبق دیتی ہیں۔