یونان میں عجیب و غریب کیس سامنے آیا ہے جہاں بیوی نے چیٹ جی پی ٹی کی باتوں پر یقین کر کے شوہر سے طلاق لینے کیلیے درخواست دائر کر دی۔
یوں تو مصنوعی ذہانت ایک مفید ذریعہ ہے جس کی مدد سے انسان کی زندگی میں آسانیاں پیدا ہوئی ہیں لیکن اس ٹیکنالوجی کے کچھ مضمرات بھی ہیں۔ حال ہی میں اس ٹیکنالوجی کا ایک نیا روپ سامنے آیا ہے جس سے پتا چلا کہ یہ لوگوں میں طلاقیں بھی کروا دیتی ہے۔
یونان سٹی ٹائمز کے مطابق خاتون نے ٹیسیوگرافی پر جدید طریقہ کار کیلیے چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کیا جو کہ مستقبل کی پیشگوئی کرنے کیلیے گراؤنڈز کو پڑھنے کا قدیم طریقہ ہے۔
خاتون کے مطابق چیٹ جی پی ٹی نے شوہر کی بے وفائی کو بے نقاب کیا۔
12 سال سے شادی شدہ اور دو بچوں کی ماں خاتون نے اپنی اور شوہر کے چائے کے کپ میں تصاویر اپ لوڈ کی اور چیٹ جی پی ٹی سے ان کی تشریح کرنے کو کہا۔
اس پر چیٹ جی پی ٹی نے جو دعویٰ کیا اس نے خاتون کو چونکا کر رکھا دیا کہ اس کے شوہر کی ایک کم عمر لڑکی کے ساتھ دوستی ہے اور یہ کہ وہ آپ سے رشتہ توڑنا چاہتے ہیں۔
خاتون کے شوہر نے مقامی ٹیلی ویژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ان دعوؤں کو مسترد کیا اور انہیں بے بنیاد قرار دیا۔
اس نے کہا کہ میں اسے مذاق سمجھ رہا تھا لیکن اہلیہ نے سنجیدہ ہی لے لیا، اس نے مجھے چھوڑنے کو کہا اور بچوں کو بتایا کہ ہماری طلاق ہو رہی ہے اور پھر مجھے ایک وکیل کا فون آیا، تب میں نے محسوس کیا کہ یہ سنجیدہ معاملہ ہے۔
خاتون نے باہمی علیحدگی پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے صرف تین دن بعد باضابطہ طور پر طلاق کیلیے عدالت میں درخواست دائر کر دی۔
شوہر کے وکیل نے واضح کیا ہے کہ اے آئی کی پیش گوئی کسی بھی قانونی فورم پر ناقابلِ قبول ہے، جب تک الزام ثابت نہ ہو، مؤکل بے گناہ ہے۔