ایک وائرل ’ریڈٹ‘ پوسٹ میں ایک ملازمت کے خواہشمند نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں صرف اس لیے انٹرویو سے فارغ کر دیا گیا کیونکہ وہ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرکے دفتر پہنچے تھے۔ ان کے مطابق، مینیجر نے انٹرویو شروع ہونے سے پہلے ہی انہیں آڑے ہاتھوں لے لیا۔

’ریڈٹ‘ پر ’کوئی آپ کو پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے پر نوکری نہیں دے گا‘ کے عنوان سے پوسٹ کی گئی اس کہانی نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی۔ درخواست دہندہ نے بتایا کہ مینیجر نے گفتگو کا آغاز یہ کہہ کر کیا کہ انہوں نے انہیں دفتر کی عمارت کی جانب آتے ہوئے سی سی ٹی وی پر دیکھا۔

مقررہ وقت سے1 منٹ پہلے اٹھنے پر خاتون ملازمت سے فارغ

مینیجر کا پہلا سوال یہ تھا کہ ’کیا آپ کے پاس قابلِ اعتماد سواری ہے؟‘ امیدوار کے مطابق، مینیجر نے چند منٹوں تک پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے پر تنقید کی اور کہا، ’میں ایسے لوگوں کو نوکری نہیں دیتا کیونکہ وہ وقت پر نہیں پہنچتے۔‘

پوسٹ میں مزید انکشاف کیا گیا کہ مینیجر نے امیدوار کے سرخ بالوں پر بھی اعتراض کرتے ہوئے انہیں ’غیر پیشہ ورانہ‘ قرار دیا۔

’کوئی انٹرویو سوال نہیں کیے گئے۔ اس نے کہا کہ اور بھی کئی امیدوار ہیں، آپ کو جواب نہیں ملے گا، مصافحہ کیا اور بات ختم کر دی،‘ امیدوار نے لکھا۔

سوشل میڈیا صارفین نے مینیجر کے رویے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، اور کئی افراد نے اس جیسے ذاتی تعصب پر مبنی رویوں کے خلاف اپنی آواز بلند کی۔ کچھ صارفین نے ذاتی تجربات بھی شیئر کیے جہاں انہیں بھی معمولی یا غیر متعلقہ وجوہات پر مسترد کیا گیا۔

ایک فالو اپ پوسٹ میں، امیدوار نے کمپنی اور مینیجر کا نام بتانے سے گریز کیا اور کہا، ’یہ ایک چھوٹی انڈسٹری ہے، میں انتقامی کارروائی والا نہیں بننا چاہتا۔‘

حکومت کا بیرون ملک ملازمت کے خواہشمند افراد کو 10 لاکھ روپے تک قرض دینے کا فیصلہ

تاہم، ’ریڈٹ‘ کمیونٹی کی حمایت پر وہ خوش نظر آئے۔ انہوں نے مزید کہا، ’اب بھی ہنسی آ رہی ہے جب سوچتا ہوں کہ ’ریڈٹ‘ کے صارفین ’لنکڈ اِن‘ پر آجائیں گے‘۔

یہ واقعہ ایک بڑی بحث کا باعث بنا جس میں بھرتی کے پرانے طریقوں اور تعصبات پر سوالات اٹھائے گئے۔ کئی صارفین نے نشاندہی کی کہ دنیا بھر میں لاکھوں لوگ پبلک ٹرانسپورٹ پر انحصار کرتے ہیں، اور یہ کسی کی ذمہ داری یا قابلیت کا پیمانہ نہیں ہو سکتا۔

More

Comments
1000 characters