کیا آپ نے کبھی کسی ایسے شخص کو دیکھا ہے جو صرف چار سے چھ گھنٹے کی نیند لے کر بھی دن بھر توانائی سے بھرپور نظر آتا ہے؟ سائنسدانوں نے اس حیران کن صلاحیت کی وجہ دریافت کرلی ہے۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا کی یونیورسٹی میں کی گئی ایک نئی تحقیق کے مطابق، کچھ خوش نصیب افراد میں قدرتی طور پر ایسا جینیاتی تغیر پایا جاتا ہے جس کی بدولت ان کا نیند کا سائیکل بدل جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے انہیں نہ صرف کم نیند کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ انہیں بہتر معیار کی ’ڈیپ سلیپ‘ یا گہری نیند بھی حاصل ہوتی ہے۔
تھکن کے باوجود نیند نہ آنے کی وجوہات
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ عام طور پر بالغ افراد کے لیے سات سے نو گھنٹے کی نیند تجویز کی جاتی ہے، لیکن ’خاص جینیاتی تبدیلی‘ رکھنے والے افراد صرف چار سے چھ گھنٹے کی نیند کے باوجود بھی مکمل چاق و چوبند رہتے ہیں، اور صحت کے لحاظ سے بھی بہتر نتائج نظر آتے ہیں۔
ڈاکٹرزعام طور پرالزائمر اور دل کی بیماری والے افراد کو رات کم از کم سات سے نو گھنٹے کی نیند کی تلقین کرتے ہیں۔ تاہم، بین الاقوامی جریدے کے مطابق کم نیند کے سائیکلز ہر فرد کی نہیں ہوتیں۔ کچھ لوگ کم نیند لے کر بھی چاق و چوبند رہ سکتے ہیں اورکچھ کے لئے چند گھنٹوں کی نیند سارا دن سستی اور م توانائی جیسی حالتوں سے ہمکنار کرتے ہیں۔
رات کی نیند کو بہتر بنانے کے 3 طریقے
ایک جین جس کا نام SIK3-N783Y جین ہے میں پائے جانے والے تغیر کا مشاہدہ ایک ’سپر سلیپر‘ انسان میں کیا گیا۔ اور جب اس جینیاتی تبدیلی کو چوہوں میں آزمایا گیا تو وہ بھی کم سوتے لیکن زیادہ گہری نیند لیتے پائے گئے۔ نیند کی کمی کے بعد بھی، یہ چوہے دوسروں کی نسبت جلد ریکور ہو جاتے تھے۔ اس تبدیلی سے نیند کے دوران دماغی لہروں (EEG delta power) میں اضافہ ہوا جو گہری نیند کی علامت ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ تحقیق مستقبل میں نیند کے مسائل میں مبتلا افراد کے لیے نئے علاج یا تھراپی کی راہیں ہموار کر سکتی ہے۔
دو منٹ میں گہری نیند کیلئے ’فوجی طریقہ‘ اپنائیے
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے منسلک نیوروسائنٹسٹ ینگ ہوی فو نے بتایا، ’ہمارے جسم سوتے وقت بھی کئی اہم کام انجام دے رہے ہوتے ہیں۔ لیکن یہ ’نیچرل شارٹ سلیپرز‘ سونے کے دوران وہ سب کام زیادہ تیز رفتاری سے مکمل کر لیتے ہیں۔‘
اگرچہ یہ جینیاتی تبدیلی بہت نایاب ہے، لیکن یہ دریافت نیند کے متعلق ہمارے علم میں ایک انقلابی اضافہ ہے۔