ماہرین آثار قدیمہ، ماضی کے انسانوں کی شناخت اور ان کی زندگی کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے ان کے ڈھانچے کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ ان میں سے ایک اہم پہلو یہ ہے کہ یہ معلوم کیا جائے کہ دفن شدہ فرد مرد تھا یا عورت۔ اس مقصد کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔

یہ ماہرین اس شخص کی جنس کا اندازہ لگانے کے لیے شماریاتی یا پیمائشی طریقے استعمال کرتے ہیں، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔

ہڈیوں کی پیمائش

ماہرین آثار قدیمہ اکثر لمبی اور پتلی ہڈیوں جیسے فیمر (ران کی ہڈی) اور ٹیبیا (پنڈلی کی ہڈی) کی پیمائش کرتے ہیں تاکہ فرد کی جنس کا اندازہ لگایا جا سکے۔

دانت اور ہڈیوں سے متعلق ماہرینِ آثار قدیمہ کے اہم انکشافات

عام طور پر مردوں کی ہڈیاں خواتین کی نسبت تقریباً 15فیصد بڑی ہوتی ہیں۔ تاہم، خوراک، جینیات، بیماری اور ماحول جیسے عوامل کی وجہ سے اس میں فرق آ سکتا ہے، اس لیے یہ طریقہ مکمل طور پر درست نہیں ہوتا۔

پیلوِس (کمر کی ہڈی) کا معائنہ

پیلوِس کی ساخت مرد اور عورت میں مختلف ہوتی ہے، اور یہ طریقہ زیادہ درست سمجھا جاتا ہے۔ پیلوِس کے مخصوص حصوں کا معائنہ کر کے جنس کا تعین کیا جا سکتا ہے۔ اس میں ’فینیس طریقہ‘ شامل ہے، جو 1960 کی دہائی میں تجویز کیا گیا تھا۔ اس طریقے میں پیلوِس کے تین اہم حصوں کا معائنہ کیا جاتا ہے،

  • وینٹرل آرک : یہ ہڈی کا ایک خمیدہ حصہ ہے جو صرف خواتین میں پایا جاتا ہے۔

  • سب پبک کونکیوٹی: یہ ہڈی کا ایک اندر کی طرف مڑا ہوا حصہ ہے جو خواتین میں زیادہ گہرا ہوتا ہے۔

  • اسکھیو پبک ریمس: یہ ہڈی کا ایک حصہ ہے جو مردوں میں زیادہ موٹا اور خواتین میں پتلا ہوتا ہے۔

ان خصوصیات کا معائنہ کر کے، ماہرین تقریباً 95 فیصد درستگی سے فرد کی جنس کا تعین کر سکتے ہیں۔

ماہرین آثار قدیمہ چین کے پہلے شہنشاہ کا مقبرہ کھولنے سے خوفزدہ کیوں؟

ڈی این اے تجزیہ

اگرچہ ڈی این اے وقت کے ساتھ خراب ہو جاتا ہے، لیکن اگر دفن شدہ ہڈیوں میں ڈی این اے محفوظ ہو، تو اس کا تجزیہ کر کے بھی جنس کا تعین کیا جا سکتا ہے۔ اس طریقے میں، دانتوں کی انیمیل جین کے جنس سے متعلق ویرینٹ کی شناخت کی جاتی ہے، جو تقریباً 99 فیصد درستگی سے جنس کا تعین کرتی ہے۔

آئسوٹوپ تجزیہ

آئسوٹوپ تجزیہ ایک نیا طریقہ ہے جس میں ہڈیوں میں موجود مخصوص عناصر کے آئسوٹوپ تناسب کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ یہ طریقہ نہ صرف فرد کی جنس کا تعین کرتا ہے بلکہ ان کے غذائی عادات اور جغرافیائی مقام کے بارے میں بھی معلومات فراہم کرتا ہے۔

ماہرین آثارِ قدیمہ کی سعودیہ میں نئی اور انوکھی دریافت

اگرچہ مختلف طریقوں سے دفن شدہ فرد کی جنس کا تعین کیا جا سکتا ہے، لیکن ہر طریقہ کی اپنی حدود ہیں۔ پیلوِس کا معائنہ اور ڈی این اے تجزیہ زیادہ درست نتائج فراہم کرتے ہیں، لیکن ان کے لیے ہڈیوں کا اچھی حالت میں ہونا ضروری ہے۔ آئسوٹوپ تجزیہ ایک نیا اور دلچسپ طریقہ ہے جو مزید تحقیق کا متقاضی ہے۔

More

Comments
1000 characters