لاس اینجلس میں 2028 کے اولمپک گیمز کے دوران اگر منتظمین کی منصوبہ بندی کامیاب ہوئی تو تماشائی شہر کی بدنام زمانہ ٹریفک سے بچتے ہوئے فضا میں سفر کر سکیں گے۔
اولمپکس کے لیے تیاری کرنے والی کمیٹی ““LA28 نے اعلان کیا ہے کہ وہ ”آرچر ایوی ایشن“ (Archer Aviation) کے ساتھ شراکت داری کر رہی ہے تاکہ اولمپک اور پیرالمپک گیمز کے دوران ایک ایئر ٹیکسی سروس فراہم کی جا سکے۔
آرچر ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایئرکرافٹ فلیٹ کے ذریعے شائقین کو مختلف مقامات اور اولمپک وینیوز تک لانے لے جانے کی سہولت فراہم کرے گی۔
بابا وانگا کی 2025 کے حوالے سے کی گئی خوفناک پیشگوئیوں کا آغاز ہوگیا؟
اڑنے والی ٹیکسیز کا تصور طویل عرصے سے موجود ہے۔ انہیں 2024 کے پیرس اولمپکس میں متعارف کرانے کا ارادہ تھا لیکن یورپین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کی جانب سے وقت پر منظوری نہ ملنے کے باعث یہ ممکن نہ ہو سکا۔
اسی طرح آرچر ایوی ایشن کو بھی ابھی تک امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کی منظوری نہیں ملی جس کا مطلب ہے کہ یہ ایئرکرافٹس تاحال تجارتی استعمال کے لیے تیار نہیں۔ کمپنی کے بانی اور سی ای او نے امید ظاہر کی ہے کہ انہیں اس سال ایف اے اے سے ٹائپ سرٹیفکیشن مل جائے گا جو ڈیزائن اور حفاظتی معیارات کی منظوری ظاہر کرتا ہے۔
بھارت کو اولمپک 2036 کی میزبانی کتنی مہنگی پڑنے والی ہے؟ حکام کے ابھی سے پسینے چھوٹنے لگے
اگر وقت پر منظوری مل گئی تو 2028 اولمپکس کے دوران ایئر ٹیکسی سروس 10 سے 20 منٹ کے فضائی سفر کی سہولت فراہم کرے گی جو متعدد بڑے اولمپک وینیوز کے درمیان ہوگی۔
سفر کے کرایے کی تفصیل ابھی واضح نہیں کی گئی تاہم آرچر ایوی ایشن کے سی ای او ایڈم گولڈسٹین نے لاس اینجلس ٹائمز سے گفتگو میں کہا کہ وہ کرایہ ایک مہنگی اوبر سروس کے برابر رکھنے کے خواہشمند ہیں۔
صارفین موبائل ایپ کے ذریعے ایئر ٹیکسی بُک کر سکیں گے۔ یہ ایئرکرافٹ ایک وقت میں چار افراد کو لے جا سکتا ہے اور ہیلی کاپٹر کی طرز پر ٹیک آف اور لینڈنگ کرتا ہے۔
سال 2025 سے واپس 2024 میں جانے کا حیرت انگیز واقعہ
”مڈ نائٹ“ (Midnight) نامی یہ طیارہ ایک eVTOL ہے یعنی electric vertical take-off and landing“ aircraft“ جو بجلی سے چلنے والی اور عمودی طور پر اُڑان بھرنے اور اُترنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
آرچر ایوی ایشن جسے بوئنگ اور یونائیٹڈ ایئرلائنز کی حمایت حاصل ہے ان کئی کمپنیوں میں سے ایک ہے جو شہروں میں مختصر فاصلے کے ہوائی سفر کو حقیقت بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
صنعت کو متعدد چیلنجز کا سامنا رہا ہے جیسے بیٹری کی طاقت اور اب تک کوئی بھی eVTOL طیارہ ایف اے اے کی منظوری حاصل نہیں کر سکا۔
آرچر ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ ان کا مڈ نائٹ ایئرکرافٹ 12 انجنز اور پروپیلرز پر مشتمل ہے اور یہ روایتی ہیلی کاپٹر کی نسبت کم شور اور آلودگی پیدا کرتا ہے۔
آرچر ایوی ایشن کو امید ہے کہ ان کا ایئرکرافٹ ایف اے اے سے اتنی ہی محفوظ پرواز کی منظوری حاصل کرے گا جتنی تجارتی ایئرلائنز کے لیے درکار ہوتی ہے۔
ویرات کوہلی نے ٹی 20 کرکٹ سے ریٹائرمنٹ واپس لینے کیلئے شرط رکھ دی
ایڈم گولڈسٹین کا کہنا ہے کہ ’ہم لوگوں کے سفر کے طریقے کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور ایک ایسا ورثہ چھوڑنا چاہتے ہیں جو امریکہ میں ٹرانسپورٹ کے مستقبل کو شکل دے۔ LA28 گیمز سے بہتر وقت اس کے لیے نہیں ہو سکتا۔‘
اگرچہ حفاظت قوانین اور سرمایہ کاری اس ٹیکنالوجی کی راہ میں رکاوٹ رہے ہیں مگر بہت سے ماہرین اب بھی سمجھتے ہیں کہ یہ مستقبل کی ٹرانسپورٹ کا اہم حصہ بن سکتے ہیں۔
آرچر ایوی ایشن کو یقین ہے کہ ان کی ٹیکنالوجی ان رکاوٹوں کو عبور کرے گی اور وہ 2028 اولمپکس کو اپنی سروس دنیا کے سامنے متعارف کرانے کا ایک اہم موقع سمجھتی ہے۔
یاد رہے کہ برطانیہ نے 2024 میں ”فیوچر آف فلائٹ“ ایکشن پلان کا اعلان کیا تھا، جس کے مطابق برطانیہ میں پہلی اڑنے والی ٹیکسی 2026 میں پرواز کرے گی اور مستقبل میں عام ہو جائے گی۔
128 سال بعد اولمپکس میں کرکٹ کی واپسی، پاکستان کو کھیلنے کیلئے کیا کرنا ہوگا؟
لاس اینجلس اس سے پہلے 1932 اور 1984 میں اولمپک گیمز کی میزبانی کر چکا ہے اور 2028 میں یہ تیسری مرتبہ ان مقابلوں کی میزبانی کرے گا۔ شہر نے اعلان کیا ہے کہ ان گیمز کے دوران نجی کاروں کو اجازت نہیں دی جائے گی جو کہ ایک بڑا فیصلہ ہے خاص طور پر جب پبلک ٹرانزٹ نظام کو وسعت دینے کے منصوبے ناکام ہو چکے ہیں۔