ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ شیمپو اور دیگر ذاتی استعمال کی مصنوعات میں ایسا کیمیکل پایا گیا ہے جو کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔
بالوں کی دیکھ بھال کرنے والی مصنوعات خشکی، روکھے پن اور بے جان بالوں جیسے مسائل کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اس کے لیے مختلف قسم کی چیزیں استعمال کی جاتی ہیں، جیسے کہ تیل، شیمپو، ہیٹ پروٹیکشن اسپرے اور لیو اِن کنڈیشنر وغیرہ۔
کیا آپ کے آم محفوظ ہیں؟ آم میں خطرناک کیمیکلز کی پہچان کا آسان گھریلو ٹیسٹ
ہر پراڈکٹ کے اندر مختلف اجزاء ہوتے ہیں، لیکن ان میں سے کئی میں ایسے کیمیکل بھی شامل ہوتے ہیں جو کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ شیمپو اور دیگر ذاتی استعمال کی مصنوعات میں ایسا کیمیکل پایا گیا ہے جو کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔ خاص طور پر فارمل ڈی ہائیڈ (Formaldehyde) نامی کیمیکل، جو خون کے کینسر (لیوکیمیا) اور دماغی کینسر سے تعلق رکھتا ہے، کئی عام مصنوعات میں موجود ہے۔
دل کی صحت اور مضبوطی کے لیے خواتین کو یہ آسان تدابیر اپنانی چاہیے
یہ کیمیکل اکثر بال سیدھا کرنے والی مصنوعات، صابن، لوشن اور یہاں تک کہ پلکوں کے گلو میں بھی پایا گیا ہے۔
مئی 2025 میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، لاس اینجلس میں 70 سیاہ فام اور لاطینی خواتین کی ذاتی استعمال کی مصنوعات کا تجزیہ کیا گیا۔ 53 فیصد خواتین ایسی مصنوعات استعمال کر رہی تھیں جن میں فارمل ڈی ہائیڈ موجود تھا۔
گرمیوں میں بادام کے دودھ کے جادوئی فوائد
ان مصنوعات کا روزانہ یا ہفتے میں کئی بار استعمال کیا جا رہا تھا، جس سے کینسر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
بالوں کی دیکھ بھال کی مصنوعات کے مضر اثرات
بانجھ پن کا خطرہ
کچھ پراڈکٹس جیسے کہ ہیئر آئل یا لیو-ان کنڈیشنر میں موجود پیرابینز تولیدی نظام کو متاثر کر سکتے ہیں۔
خون کے کینسر (لیوکیمیا)
بینزین جیسے کیمیکل، جو ڈرائی شیمپو میں موجود ہوتے ہیں، خون کے کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔
دماغی کینسر
فارمل ڈی ہائیڈ استعمال کرنے والے افراد میں دماغی کینسر کا خطرہ زیادہ پایا گیا ہے۔
الرجی اور خارش
شیمپو میں موجود مختلف کیمیکل جلد پر خارش اور الرجی کا باعث بن سکتے ہیں۔
سپلٹ اینڈز
سخت کیمیکل والے شیمپو بالوں کو خشک کر کے کمزور کر دیتے ہیں، جس سے سپلٹ اینڈز ہو سکتے ہیں۔
بال گرنا
سلفیٹس جیسے طاقتور کلینزر بالوں کی جڑوں کو نقصان پہنچاتے ہیں، جس سے بال گرنے لگتے ہیں۔
احتیاط ضروری ہے
اگرچہ ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے، مگر یہ نتائج ایک وارننگ کے طور پر ضرور دیکھے جانے چاہئیں۔ مصنوعات خریدنے سے پہلے اجزاء ضرور چیک کریں، اور جہاں ممکن ہو، قدرتی یا کیمیکل سے پاک متبادل کا انتخاب کریں۔
ضروری ہے کہ اس معاملے کو موجودہ دور کے بدلتے طرزِ زندگی کے تناظر میں دیکھا جائے، خاص طور پر ایسے کیمیکل اور زہریلے مادّوں کے استعمال کے حوالے سے جو ممکنہ طور پر کینسر پیدا کرنے والے اور صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔
بالوں کی دیکھ بھال کے لیے دستیاب مختلف مصنوعات اور ان کے صحت پر اثرات کے بارے میں آگاہی حاصل کرنا نہایت ضروری ہے۔
اگرچہ کاسمیٹکس کے ذریعے اپنے ظاہری حسن کو وقتی طور پر نکھارنا خوشگوار محسوس ہوتا ہے، مگر اپنی ضرورت کے مطابق درست مصنوعات کا انتخاب کرنا، ان کے استعمال میں اعتدال برتنا، اور متوازن غذا اور صحت مند طرزِ زندگی اپنانا ہی آگے بڑھنے کا صحیح راستہ ہے۔
یہ سب اقدامات بالوں کی دیکھ بھال کی مصنوعات کے منفی اثرات سے بچنے میں مدد دے سکتے ہیں۔