ہم سب ہی خوبصورت جلد اور شاداب چہرے کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں اور چہرے کی شادابی کے لئے ہزاروں روپے کی کریمیں، کوسمیٹکس استعمال کرتے ہیں یہاں تک کہ کبھی کبھی تو میڈیکل ٹریٹمنٹس یا بیوٹی ٹریٹمنٹس کی طرف بھی جاتے ہیں، پلاسٹک سرجری تک کروالیتے ہیں تاکہ ہم خوبصورت اور جوان نظر آئیں۔ لیکن بعض اوقات معاملہ ظاہری یا بیرونی استعمال کی چیزوں تک نہیں ہوتا بلکہ اندرونی عوامل سے بھی متاثر ہوتا ہے اور ہم لاعلمی کی وجہ سے نقصان اٹھا رہے ہوتے ہیں۔

ایسا ہی لاعملی کا معاملہ ہم اپنی خوبصورت جلد کے ساتھ بھی کرتے ہیں، اور جلد کو بوڑھا کرلیتے ہیں، شادابی کم ہوتی چلی جاتی ہے کوئی کریم اثر نہیں کر رہی ہوتی بلکہ معاملہ خراب ہوتا چلا جاتا ہے اور جلد کی تازگی اور چمک ماند پڑتی چلی جاتی ہے۔ جی ہاں ایسا ہی ہوتا ہے، لیکن ایسا کیوں اور کیسے ہوتاہے؟ تو جناب تحقیق اور اسٹڈی بتاتی ہیں کہ ہمیں بوڑھا کرنے میں ’چینی‘ یا ’شکر‘ کا بڑا کردار ہے۔ جی ہاں چینی کا زیادہ استعمال ہماری جلد کو بوڑھا کرتا ہے اور جلد پر جھریاں بڑھتی چلی جاتی ہیں۔

آپ کا چہرہ آپ کی اندرونی بیماریوں کی نشاندہی کرتا ہے

گو کہ ہمارے روزمرہ کھانوں میں چینی ایک خوش ذائقہ جزو کے طور پر شامل ہوتی ہے۔ چاہے چائے کا کپ ہو، مٹھائی کا نوالہ یا کوئی بیکڈ آئٹم، چینی ہر جگہ ہماری ذائقے کی تسکین کرتی ہے۔ مگر یہی چینی، جو لمحاتی خوشی دیتی ہے، خاموشی سے ہماری جلد، صحت اور توانائی کو نقصان پہنچا رہی ہے؟ اور اکثر اس قدر اثرانداز ہوتی ہے کہ ہمیں عمر سے پہلے ہی بوڑھا بنا رہی ہوتی ہے۔

سائنس اس حقیقت کی تصدیق کرتی ہے کہ چینی کا زیادہ استعمال صرف موٹاپے یا شوگر جیسی بیماریوں کا سبب نہیں بنتا، بلکہ یہ جلدی بڑھاپے (Premature Aging) کی ایک بڑی وجہ بھی ہے۔

گلیکیشن کا عمل، جلد کے خلاف چینی کی پہلی سازش

جب ہم چینی کھاتے ہیں تو وہ خون میں موجود پروٹین کے ساتھ مل کر ایسے مرکبات پیدا کرتی ہے جنہیں AGEs (Advanced Glycation End Products) کہا جاتا ہے۔ یہ مرکبات جلد کی لچک اور جوانی کے ضامن پروٹینز، یعنی کولیجن اور الاسٹن کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ نتیجے میں جلد پر جھریاں، لٹکاؤ اور نکھار کی کمی کی صورتِ حال پیدا ہوجاتی ہے۔

جلد کی لچک کا خاتمہ ، وقت سے پہلے ڈھلتا چہرہ

جب کولیجن اور الاسٹن متاثر ہوتے ہیں، تو جلد اپنی قدرتی ساخت کھو بیٹھتی ہے۔ وہ چمک، جو نوجوانی کی پہچان ہوتی ہے، آہستہ آہستہ مدھم ہونے لگتی ہے اور چہرے پر بڑھاپے کی لکیر اُبھرنے لگتی ہے۔ زیادہ چینی کھانے سے جسم میں ایسی سوزش پیدا ہوتی ہے جو بظاہر نظر نہیں آتی، مگر اندر ہی اندر جلد کو کمزور بناتی ہے۔ اس کا اثر چہرے پر ایک مرجھائے ہوئے تاثر کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔

ہارمونی عدم توازن، موڈ، نیند اور توانائی متاثر

چینی انسولین کی سطح کو بڑھاتی ہے، جس سے جسم میں ہارمونی تبدیلیاں آتی ہیں۔ نیند کا متاثر ہونا، ذہنی دباؤ اور توانائی کی کمی، یہ سب عوامل مل کر جسم کو کمزور کرتے ہیں اور انسان عمر سے پہلے تھکا تھکا سا محسوس کرنے لگتا ہے۔

کیا اگر آپ کا چہرہ بھی گول اور پھولا ہوا ہے؟

مدافعتی نظام کی کمزوری، بڑھاپے کی راہ ہموار

تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ چینی ہمارے سفید خون کے خلیوں کی کارکردگی کم کر دیتی ہے۔ قوتِ مدافعت کا کمزور ہونا، جلد اور جسم کو بیماریوں کے مقابلے میں بےبس کر دیتا ہے۔ جب جسم اندر سے کمزور ہو تو بیرونی جلد کیسے تروتازہ رہ سکتی ہے؟

چینی کا نعم البدل کیا ہے؟ یا ہم شکر یا چینی کی جگہ کیا لیں؟

اب سوال یہ کہ چینی کی جگہ کیا لیں؟ تو اس کا جواب ہے کہ چینی سے اجتناب کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ زندگی سے مٹھاس نکال دی جائے۔ آپ شہد، گڑ یا کھجور جیسے قدرتی متبادل کا استعمال کر سکتے ہیں، وہ بھی اعتدال میں۔ پھلوں سے حاصل ہونے والی قدرتی مٹھاس نہ صرف محفوظ ہے بلکہ غذائیت سے بھرپور بھی۔

خواتین منہ دھوتے ہوئے کن باتوں کو نظرانداز کردیتی ہیں

یاد رکھیں صاف جلد، متوازن نیند، متحرک جسم اور روشن چہرہ، یہ سب ممکن ہے اگر ہم چینی کے استعمال کو محدود کر لیں اور اپنی غذا کو سادہ، صحت بخش اور قدرتی رکھیں۔

زندگی کو میٹھا بنانا بُرا نہیں، مگر اگر اس کی قیمت وقت سے پہلے بوڑھا پن ہو… تو یہ سودا فائدے کا نہیں بلکہ نقصان کا ہے۔ آپ کو وہ مشہور جملہ تو یاد ہی ہوگا کہ ’آخر لوگ ہمارا چہرہ ہی تو دیکھتے ہیں۔‘ تو جناب اپنی صحت کا خیال رکھیں، اور آپ کے جسم یا باڈی میں کونسی غذائیں کیا کام انجام دے رہی ہیں اس کے لئے باشعور رہیں۔

More

Comments
1000 characters