گوگل کی اینڈرائیڈ سسٹم سے متعلق تازہ ترین کوڈ لیک سے ایک دلچسپ منصوبہ منظرِ عام پر آ گیا ہے جس کے تحت کمپنی اسمارٹ فونز کو کمپیوٹر کی طرح استعمال کرنے کے قابل بنانے پر کام کر رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گوگل ایک نئے فیچر ”اینڈرائیڈ ڈیسک ٹاپ موڈ“ پر کام کر رہا ہے جس کے ذریعے صارفین اپنے موبائل فون کو ایک بڑی اسکرین سے جوڑ کر اسے ڈیسک ٹاپ کی طرح استعمال کر سکیں گے۔
یہ فیچر ابتدائی طور پر 2023 میں سامنے آیا تھا جب اینڈرائیڈ کے کوڈ میں ”ڈیسک ٹاپ موڈ“ کے حوالے سے ابتدائی نشانات ملے تھے۔ تاہم حالیہ کوڈ لیک سے معلوم ہوتا ہے کہ گوگل نے اس فیچر پر خاطر خواہ پیش رفت کر لی ہے اور آئندہ کسی بڑی اینڈرائیڈ اپڈیٹ میں اس کا اجرا ممکن ہو سکتا ہے۔
میٹا ’واٹس ایپ‘ صارفین کیلیے کونسی بڑی سہولت متعارف کرانے جا رہا ہے؟ اہم خبر
لیک شدہ معلومات کے مطابق اینڈرائیڈ ڈیسک ٹاپ موڈ میں درج ذیل فیچرز شامل ہوں گے:
- ریسائز ایبل ایپ ونڈوز، تاکہ ایک وقت میں متعدد ایپس کا استعمال ممکن ہو
- ونڈوز یا کروم او ایس جیسے نیویگیشن ٹولز
- مکمل ڈیسک ٹاپ سسٹمز جیسا ایپ مینجمنٹ سسٹم
- موبائل اور ڈیسک ٹاپ انٹرفیس کے درمیان بغیر رکاوٹ تبدیلی
اس موڈ کا مقصد صارفین کی پیداواریت بڑھانا ہے تاکہ وہ صرف ایک اسمارٹ فون سے ہی مکمل کمپیوٹر جیسا تجربہ حاصل کر سکیں۔
فی الحال یہ فیچر یو ایس بی-سی پورٹ کے ذریعے ایکسٹرنل ڈسپلے سے منسلک ہونے پر فعال ہوگا تاہم امکان ہے کہ مستقبل میں وائرلیس کنکشنز (جیسے کہ سیمسنگ ڈی ایکس یا موٹورولا اسمارٹ کنیکٹ) کی سپورٹ بھی شامل کر دی جائے گی۔
ٹاور کا جھنجھٹ ختم، موبائل سگنل اب خلا سے ملیں گے
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیچر فی الحال تیاری کے مراحل میں ہے اور اینڈرائیڈ 16 میں اس کی دستیابی ممکن نہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اینڈرائیڈ 17 میں اسے گوگل کے اگلے فلیگ شپ پیکسل فونز کے ساتھ متعارف کروایا جائے گا۔ اس کے بعد دیگر اینڈرائیڈ مینوفیکچررز بھی اس فیچر کو اپنائیں گے۔
گوگل کے اس نئے اقدام سے اسمارٹ فونز کی افادیت میں نمایاں اضافہ متوقع ہے اور مستقبل میں موبائل اور پی سی کے درمیان فرق مزید کم ہو جائے گا۔