حال ہی میں ایک اور بڑا سائبر حملہ خبروں کی زینت بن گیا ہے، جس میں انگلینڈ اور ویلز کے سیکڑوں ہزاروں لیگل ایڈ درخواست گزاروں کی ذاتی معلومات متاثر ہوئی ہیں۔ یہ حملہ مارکس اینڈ اسپینسر اور کو-آپ پر حالیہ سائبر حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جس نے عوام کو چوکنا رہنے کی تلقین کی ہے۔

اگر آپ کو شک ہے کہ آپ کی معلومات غلط ہاتھوں میں جا چکی ہیں تو درج ذیل اقدامات سے آپ اپنی حفاظت کو یقینی بنا سکتے ہیں۔

پاس ورڈ فوراً تبدیل کریں اور اسے مضبوط بنائیں:

کبھی بھی ایک ہی پاس ورڈ کو مختلف اکاؤنٹس پر استعمال نہ کریں۔

اگر آپ نے کسی ایسی کمپنی یا ادارے سے رابطہ کیا ہو جس پر حملہ ہوا ہو تو اس کا پاس ورڈ فوری طور پر تبدیل کریں۔

آن لائن سیکیورٹی کمپنی نورڈ وی پی این کے مطابق ”پاس ورڈ منیجر کا استعمال کریں تاکہ آپ مضبوط اور منفرد پاس ورڈ بنا سکیں اور انہیں محفوظ رکھ سکیں۔“

اپنے اہم اکاؤنٹس جیسے ای میل پر ٹو فیکٹر آتھینٹیکیشن (2FA) ضرور فعال کریں تاکہ ایک اضافی حفاظتی تہہ شامل ہو سکے۔

مشکوک ای میلز، کالز اور پیغامات سے ہوشیار رہیں

کسی بھی لنک یا اٹیچمنٹ پر کلک کرنے سے پہلے تصدیق کریں کہ وہ پیغام جائز ہے۔

فراڈ کرنے والے اکثر حالیہ سائبر حملوں کا حوالہ دے کر صارفین کو دھوکہ دیتے ہیں۔

اگر کسی کمپنی یا ادارے کی جانب سے رابطہ کیا گیا ہے اور آپ کو شک ہو تو براہ راست ان کی آفیشل ویب سائٹ یا ہیلپ لائن سے رابطہ کریں۔

اپنے کریڈٹ ریکارڈ پر نظر رکھیں

اگر آپ کا ڈیٹا چوری ہو گیا ہے تو ممکن ہے کوئی آپ کے نام پر قرض یا مالیاتی مصنوعات حاصل کرنے کی کوشش کرے۔

اپنے بینک کی مفت سروسز میں کریڈٹ رپورٹ تک رسائی حاصل کریں۔

اگر آپ کو کسی قرض یا کریڈٹ کارڈ کی درخواست پر انکار ملے یا آپ کو اپنے بینک اسٹیٹمنٹس موصول نہ ہوں تو یہ خطرے کی علامات ہو سکتی ہیں۔

سوشل میڈیا پر خصوصی احتیاط برتیں

زیادہ تر مالی دھوکہ دہی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے شروع ہوتی ہے۔

فراڈ میں ملوث لوگ قریبی رشتہ دار یا دوست بن کر پیغام بھیجتے ہیں کہ وہ نئے فون کی وجہ سے بینکنگ سروس سے لاک آؤٹ ہو گئے ہیں اور فوری رقم درکار ہے۔

ایسے کسی بھی پیغام پر فوراً یقین نہ کریں اور پہلے مکمل تصدیق کریں۔

اپنے ڈیوائسز کی حفاظت کریں

اپنے لیپ ٹاپ، موبائل اور دیگر آلات کو ہمیشہ اپ ٹو ڈیٹ رکھیں تاکہ سیکیورٹی پیچز انسٹال رہیں۔

ہمیشہ آفیشل ایپ اسٹورز اور سافٹ ویئر اپڈیٹس کا استعمال کریں۔

اپنی آن لائن سیکیورٹی کو نظر انداز کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ ہوشیار رہیں مستند ذرائع سے تصدیق کریں اور جلد بازی سے گریز کریں۔

More

Comments
1000 characters