بھارت کے گڑگاؤں کے معروف کاروباری شخصیت راجیش ساونی نے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے خواب دیکھنے والے بھارتی طلباء اور ان کے والدین کو ایک سخت وارننگ دی ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ میں بین الاقوامی طلباء کے لیے ملازمت کے مواقع تیزی سے کم ہوتے جا رہے ہیں اور ان ممالک کے امیگریشن قوانین اب پہلے سے کہیں زیادہ سخت ہو چکے ہیں۔
راجیش ساونی جو جی ایس ایف ایکسیلیریٹر کے بانی اور سی ای او ہیں، خود ہارورڈ بزنس اسکول اور لندن اسکول آف اکنامکس سے تعلیم یافتہ ہیں۔ انہوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں لکھا: امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ میں بین الاقوامی طلباء کے لیے نوکریاں نہیں ہیں۔ ہنی مون ختم ہو چکا ہے، والدین کو مہنگی تعلیم پر کروڑوں خرچ کرنے سے پہلے دو بار سوچنا چاہیے۔“
انہوں نے خاص طور پر انجینئرنگ کے طلباء، خاص کر آئی آئی ٹی سے فارغ التحصیل طلباء کے بارے میں کہا کہ پہلے ان کے لیے ایک ”آسان ہیک“ تھا امریکہ جا کر ماسٹرز کرنا اور فوری طور پر 2 لاکھ ڈالر کی نوکری حاصل کرنا لیکن اب یہ طریقہ کار مزید کارگر نہیں رہا۔
ان کا یہ بیان سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گیا اور صارفین کی بڑی تعداد نے اس پر تبصرے کیے۔ ایک صارف نے لکھا: ”سچ ہے! میں 2017 میں وہاں تھا، لوگ تعلیم کے پہلے کوارٹر میں ہی ڈیدھ لاکھ ڈالر کی آفر حاصل کر رہے تھے۔ اب وہی شخص گوگل میں ہے اور خوفزدہ ہے کہ کہیں نوکری نہ چلی جائے!“
ایک اور صارف نے اُمید افزا رویہ اپناتے ہوئے کہا: ”میں ان انجینئرز کے لیے زیادہ پر امید ہوں جو واپس بھارت آئیں گے اور اربوں ڈالر کی اسٹارٹ اپ کمپنیاں بنائیں گے۔ سوچیں ان تمام YC اسٹارٹ اپس کا جو بھارتی ہیں اور بھارت سے دنیا کے لیے بنا رہے ہیں یہ واقعی لیجنڈری ہو گا!“