بلندیوں سے عشق رکھنے والے کوہ پیما ہمیشہ ان چوٹیوں کی تلاش میں رہتے ہیں جو انسانی حوصلے اور ہمت کو للکاریں۔ ان کی زندگی کا مقصد صرف چوٹیوں کو سر کرنا نہیں بلکہ اپنی سرزمین کا نام روشن کرنا بھی ہوتا ہے۔ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنا ہر کوہ پیما کا خواب ہوتا ہے، اور جب یہ خواب حقیقت میں بدلتا ہے تو پوری قوم فخر محسوس کرتی ہے۔

پاکستان کے شمالی حصے سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما سعد بن منور نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو کامیابی سے سر کر لیا ہے۔ 8848 میٹر اونچی اس چوٹی کو سر کرنے کے بعد سعد بن منور وہ پہلے پاکستانی بن گئے ہیں جنہوں نے شمالی سمت یعنی تبت کے راستے سے ایورسٹ کی چوٹی تک رسائی حاصل کی۔

ماؤنٹ ایورسٹ پر جانے والے بھارتی اور فلپائنی کوہ پیما ہلاک

یہ کامیابی ’امیجن نیپال‘ کے زیر اہتمام ہونے والی ’ایورسٹ نارتھ مہم‘ کے تحت حاصل کی گئی۔ اس مہم میں سعد بن منور کے ہمراہ بین الاقوامی کوہ پیماؤں کی ایک ٹیم شامل تھی جن میں جسٹن مور واکر، داوا گیلجے شیرپا، انگ منگما شیرپا، سونم تاشی شیرپا، نگیما دورجی شیرپا، لکپا تینزنگ شیرپا، داوا کامی شیرپا اور تھپٹن ٹاپچن شیرپا شامل تھے۔

پاکستانی کوہ پیما سرباز خان نے بڑی تاریخ رقم کردی

سعد بن منور کا تعلق پاکستان کی ایڈوینچر کمیونٹی سے بھی ہے اور اس سے قبل وہ 6961 میٹر بلند چوٹی کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی ہونے کا اعزاز بھی حاصل کر چکے ہیں۔

’الپائن کلب آف پاکستان‘ نے ان کی اس شاندار کامیابی پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لمحہ پاکستان کی کوہ پیمائی کی تاریخ میں ایک نمایاں سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

پاکستانی کوہ پیما نائلہ کیانی نے دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی سر کرلی

دوسری جانب رواں ہفتے ایک اور پاکستانی کوہ پیما، نائلہ کیانی، نے دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی ’کینچن جنگا‘ 8586 میٹر سر کی۔ وہ اب تک 8000 میٹر سے زائد اونچائی رکھنے والی 14 میں سے 12 چوٹیاں سر کر چکی ہیں، اور جلد ہی ان چند خواتین میں شامل ہونے والی ہیں جنہوں نے یہ کارنامہ مکمل کیا۔

More

Comments
1000 characters