کولمبیا کے شہر بوگا میں ایک پراسرار دھاتی گولہ دریافت ہوا ہے جس نے دنیا بھر میں خلائی مخلوق کی موجودگی کے حوالے سے قیاس آرائیاں شروع کر دی ہیں۔ یہ گولہ 2 مارچ کو بوگا کے علاقے میں آسمان پر پرواز کرتے ہوئے نظر آیا اور پھر زمین پر جا گرا۔
محققین جن میں جوس لوئس ویلازکویز بھی شامل ہیں، اس گولے کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس گولے میں تین مختلف سطحیں ہیں اور اس میں کسی بھی قسم کے جوڑ یا ویلڈنگ کے نشان نہیں ہیں، جو کہ انسانوں کے بنائے گئے اشیاء میں عام طور پر موجود ہوتے ہیں۔ ان غیر معمولی خصوصیات کو دیکھتے ہوئے انہوں نے یہ مفروضہ پیش کیا کہ یہ گولہ ممکنہ طور پر غیر زمینی ماخذ کا ہو سکتا ہے، جس نے عوامی بحث کو مزید بڑھا دیا ہے۔
تاہم، تمام ماہرین نے اس بات پر اتفاق نہیں کیا۔ انسٹی ٹیوٹ فار لو اور ٹائم کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور یونیورسٹی آف سان ڈیاگو کی فزکس کی ماہر جولیا موس بریج نے اس دریافت پر شکوک کا اظہار کیا ہے۔ فاکس نیوز ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے موس بریج نے کہا کہ یہ گولہ زیادہ تر ایک ”آرٹ پراجیکٹ“ کی مانند نظر آتا ہے نہ کہ کسی غیر خلائی مخلوق کے یو ایف او کا حصہ، اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی نتیجے پر پہنچنے سے قبل مکمل سائنسی تجزیہ ضروری ہے۔
ایران میں خلائی مخلوق کی آمد؟ ویڈیو نے تہلکہ مچادیا
موس بریج نے یہ بھی کہا کہ فضاء میں ایسے مظاہر نئی بات نہیں ہیں، اور یہ کہ حکومتیں بھی آسمان میں غیر شناخت شدہ اشیاء کے وجود کو تسلیم کر چکی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایسے کیسز کی تحقیقات کرنے والے گروہ جیسے کہ سائنسی کوالیشن فار یو اے پی اسٹڈیز، یو اے پی ڈسکلوژر فنڈ، اور گیلیلیو پروجیکٹ ان معاملات کو مزید گہرائی سے جانچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
آسمان پر چاند کے قریب پراسرار روشنی دیکھ کر لوگ خوفزدہ، ویڈیو وائرل
یہ پراسرار گولہ یو ایف اوز اور آسمانوں کے رازوں پر عالمی سطح پر جاری گفتگو کا نیا مرکز بن چکا ہے۔
Comments are closed on this story.