حنا بیات، جو کہ ایک معروف اداکارہ، میزبان اور رائٹرہیں، اپنے حسن، وقار، ہنر اور سچ بولنے کی جرات کی وجہ سے لوگوں میں بہت مقبول ہیں۔ وہ ہمیشہ وہی بات کہتی ہیں جو انہیں صحیح لگتی ہے اور کبھی بھی سچ بولنے سے نہیں گھبراتیں۔

حںا بیات نہ صرف پاکستانی سیاسی مسائل بلکہ عالمی مسائل پر بھی اپنی رائے دینا پسند کرتی ہیں اور ہمیشہ متوازن تبصرے کرتی ہیں۔ حالیہ دنوں میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والے تنازعے میں بھی انہوں نے کھل کر پاکستان کے حق میں آواز اٹھائی۔

کشور کمار کے گھر میں کھوپڑیاں اور ہڈیاں رکھنے کی حقیقت کیا تھی؟ بیٹے نے پردہ چاک کر دیا

حنا بیات نے ایک شومیں بطورمہمان شرکت کی تھی جہاں انہوں نے بھارت کے مشہور مصنف جاوید اختر کے پاکستان کے حوالے سے دیے گئے نفرت انگیز بیانات پر بات کی۔

جاوید اختر نے کہا تھا کہ وہ پاکستان کو دوزخ پر ترجیح دیں گے، حالانکہ وہ خود پاکستان آچکے ہیں اور یہاں ان کی اچھی میزبانی بھی کی گئی تھی۔ ان کے اس بیان پر شدید تنقید کی گئی تھی۔

اسکرپٹ لیک کرنے کا الزام، ڈائریکٹر کا اداکارہ کو ’فیمنزم‘ کا طعنہ

حنا بیات نے کہا کہ جاوید اختر ان بیانات کے ذریعے بھارت کے ساتھ اپنی وفاداری ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں پاکستان سے نفرت کرنا وفاداری دکھانے کا ایک طریقہ سمجھا جاتا ہے۔

حنابیات نے لاہور کے رہائشیوں سے درخواست کی کہ آئندہ ایسے لوگوں کو یہاں مدعو نہ کریں۔

’فیروز خان ہیرو ہیں، اداکار نہیں‘، نادیہ افگن کا کڑا وار

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم مہمان نواز ہے اور ہم اپنے بزرگوں کے قدموں میں بیٹھنا پسند کرتے ہیں، مگر ایسے افراد اس عزت کے حقدار نہیں ہیں۔

حنابیات نے اس موقع پر ایک اہم بات یہ بھی شیئر کی کہ ایک بھارتی ہندو صحافی کے ساتھ ان کی ملاقات ہوئی تھی، جس نے کہا تھا، ”آپ مسلمانوں کے دل بڑے ہوتے ہیں۔“

اس پرحںا بیات نے جواب دیا، ”ہاں ہمارے دل بڑے ہیں۔“ اس صحافی نے مزید کہا، ”پاکستانیوں کے دل اور بھی بڑے ہیں کیونکہ آپ نے بنگلہ دیش کو کھلے دل سے قبول کیا، جبکہ ہم بھارت میں آج تک پاکستان کو قبول نہیں کر پائے اور ہم اپنے بچوں کو نفرت سکھا رہے ہیں۔“

More

Comments
1000 characters