پولینڈ میں ساحل پر سیر کے لیے جانے والے دو لڑکوں کو 1959 میں ہاتھ سے لکھا گیا بوتل میں بند لو لیٹر ملا ہے۔
رپورٹس کے مطابق اریک اور کوبا نامی یہ لڑکے دوسری جنگ عظیم کے متروک قلعوں کے نزدیک اسٹوگی بیچ پر کھیل رہے تھے جب انہیں یہ بوتل ملی۔ بوتل میں موجود خط 1959 کا تھا، جس کا سیاہی تو مدھم ہو چکی تھی مگر پڑھنے کے قابل تھا۔
مقامی نیوز ویب سائٹ Trojmiasto.pl کے ایک آن لائن ماہر نے اس خط کو ترجمہ کیا اور لڑکوں کی مدد کی۔
خط کی مصنفہ ریشیا نامی خاتون جو تابستانی کلاس کے لیے پولینڈ کے ایک اور شہر ٹارنو میں تھیں، نے یہ خط لکھا تھا۔ خط میں محبت، انتظار اور مستقبل کے خوابوں کے ساتھ ساتھ دل کی کھری باتیں بھی شامل تھیں۔
اب مقامی کمیونٹی اور میڈیا اس خط کی مصنفہ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاکہ اس پرانی محبت کی کہانی کو مکمل کیا جا سکے۔
خط ایک نوجوان خاتون ریشیا نے اپنے محبوب، جسے وہ ”میرا محبوب بنی“ کہتی ہیں، کے نام لکھا تھا۔
رپورٹس کے مطابق، ریشیا نے خط میں اپنے طویل دنوں اور بے خوابی کی راتوں کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ”میرے پیارے، میں ایک خوفناک خود غرض ہوں، میں صرف اپنے بارے میں لکھتی ہوں، مگر میرا دھیان ہمیشہ تم پر ہوتا ہے۔“
وہ بتاتی ہیں کہ موٹر سائیکلوں کی گرج (جو ان کے اطراف کافی زیادہ تھی) انہیں کھڑکی سے پارک کی طرف دیکھتے ہوئے اپنے محبوب کی یاد دلاتی ہے۔ ریشیا کے کچھ الفاظ میں تلخی اور تھوڑی سی تنہائی کا اظہار بھی تھا۔
”میرے پاس خواب دیکھنے کا بہت وقت ہے کیونکہ لیکچرز صرف صبح 9 سے دوپہر 2 بجے تک ہوتے ہیں، اور باقی وقت میرے اختیار میں ہے۔ تم جہاں چاہو جا سکتے ہو، مگر میں اکیلی بیٹھی ہوں۔“
خط میں ان کی محبت کی تازہ پن اور تعلق کی نوعمری بھی جھلکتی ہے، جہاں وہ بنی کو اپنے بارے میں بتاتی ہیں کہ وہ ایک سادہ، خاموش اور مردوں سے دور رہنے والی لڑکی ہے۔
”میں یقین دلاتی ہوں کہ میں خاموش اور عاجز ہوں، میں کسی سے تعارف نہیں کرتیں — میں صرف مردوں سے بچتی ہوں۔“
ریشیا اپنے محبوب کو امید دلاتی ہے کہ جلد وہ گھر واپس جا پائیں گی، لیکن فی الحال ان کے دل میں کسی بھی قسم کی خوشی یا دوستوں کے ساتھ گھومنے پھرنے کی کوئی خواہش نہیں ہے کیونکہ یہاں کوئی جان پہچان والا نہیں ہے۔
یہ خط اور اس کے جذباتی الفاظ، جو برسوں بعد بھی اتنے پکے اور دل کو چھو لینے والے ہیں، آن لائن ایک قدیم محبت کی کہانی پر بحث اور قیاس آرائیوں کو جنم دے رہے ہیں۔