سوشل میڈیا انفلوئنسر اور اب اداکارہ کے طور پر پہچانی جانے والی کُشا کپِلا نے اپنی وزن کم کرنے کی دشوار گزار کہانی شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ آج وہ اپنی صحت، ورزش اور متوازن غذا کے حوالے سے جتنی سنجیدہ ہیں، ماضی میں اتنی ہی غیرذمہ دار تھیں۔

کُشا نے اعتراف کیا کہ وہ برسوں سے جسمانی ساخت سے متعلق ذہنی الجھن جسے باڈی ڈسمورفیا کہا جاتا ہے کا شکار رہی ہیں۔

ریلیز سے قبل فلم کے مناظر پر مشتمل ہارڈ ڈسک چوری ہوگئی

یہ وہ کیفیت ہے جس میں انسان ہمیشہ اپنے جسم میں خامیاں ہی تلاش کرتا ہے اور دوسروں کی رائے پر ضرورت سے زیادہ انحصار کرتا ہے۔

13 سے 33 سال کی عمر تک، کُشا نے وزن گھٹانے کے ہر ممکن راستے کو آزمایا، جن میں سب سے خطرناک طریقہ خود کو بھوکا رکھنا تھا۔

کُشا نے انکشاف کیا کہ وہ دن بھر میں صرف 800 کیلوریز پر گزارا کرتی تھیں، جو کہ ایک عام خاتون کی ضروریات (1,800 تا 2,000 کیلوریز روزانہ) سے کہیں کم ہے۔ ان کی خوراک صرف روٹی اور ٹماٹر کی ترکاری تک محدود تھی۔

اگرچہ اس سے ان کا وزن تیزی سے کم ہوا، لیکن اس کا خمیازہ انہیں جسمانی کمزوری، پٹھوں کے نقصان، مدافعتی نظام کی تباہی اور پیٹ کی ٹی بی کی صورت میں بھگتنا پڑا۔

سر ایچ این ریلائنس فاؤنڈیشن اسپتال، ممبئی سے وابستہ کلینیکل ڈائٹیشن، ویدیکا پرمانی کہتی ہیں:

”غذائیت سے محروم ہونا جسم کے لیے نہایت تباہ کن ہو سکتا ہے۔“

امریکی خاتون اونیجا رابنسن کوبھی پاکستانی کھانے بھا گئے، کون سی ڈش پر فدا؟

800 کیلوریز والی ڈائٹ کے خطرناک نتائج میں مسلسل تھکن اور چکر آنا، قبض یا اسہال جیسی شکایات، پٹھوں، ہڈیوں اور پانی کا تیز نقصان، ،جسم میں غذائیت کی شدید کمی، گال اسٹونز (پتھری) بننے کا خطرہ ،کھانے کی نفسیاتی بیماریاں، جیسے ایٹنگ ڈس آرڈرز شامل ہیں۔

وزن کم کرنے کا پائیدار اور صحت مند راستہ کیا ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ وزن گھٹانے کے لیے صرف ”کیلوریز ان بمقابلہ کیلوریز آؤٹ“ کا فارمولا کافی نہیں۔ اصل سوال یہ ہے کہ آپ کیا کھا رہے ہیں۔ ایک سوڈا کی بوتل اور اُبلے ہوئے چکن کی ایک پلیٹ، اگرچہ دونوں میں کیلوریز برابر ہو سکتی ہیں، لیکن ان کا جسم پر اثر بالکل مختلف ہوتا ہے۔

بھارتی گلوکارہ کا مودی پر وار، ’اگر جیتتا تو سندور کے ساتھ نیل پالش اور کنگھی بھی بانٹتا‘

میٹھے مشروبات انسولین میں اچانک اضافہ، بھوک میں تیزی، چربی میں اضافے کا موجب بنتے ہیں۔

مکمل غذائیں (پروٹین، فائبر، صحت مند چکنائیاں): دیرپا توانائی، بہتر ہاضمہ، متوازن وزن کے لیے بہترین تصور کی جاتی ہیں۔

کُشا کپِلا کی کہانی ہزاروں لوگوں کے لیے سبق ہے جو وزن گھٹانے کے لیے خطرناک شارٹ کٹس اپناتے ہیں۔

خوبصورتی کی اصل تعریف بیرونی نمونوں کے بجائے اندرونی توازن، صحت اور خوداعتمادی میں ہے۔

وزن گھٹانے کے لیے مستقل مزاجی، مناسب غذا، ورزش اور ذہنی سکون ضروری ہے نہ کہ خود کو فاقے میں مبتلا کرنا۔

More

Comments
1000 characters