نسلوں سے دیسی کچن میں صبح کا آغاز گھی میں پکے ہوئے پراٹھے کی خوشبو سے ہوتا آیا ہے۔ توا پر سنہری رنگ میں دھیرے دھیرے پکتا پراٹھا نہ صرف آنکھوں کو بھاتا ہے، بلکہ اس کی خوشبو دل کو بھی بہلا دیتی ہے۔ دیسی گھی سے لبریز پرانٹھا کئی گھرانوں کے لیے ناشتہ کا معیار سمجھا جاتا ہے۔

لیکن جیسے جیسے خوراک سے متعلق سائنسی شعور بڑھا ہے، ویسے ویسے یہ سوال ابھرنے لگاہے کہ کیا ہم واقعی اپنی صحت کے لیے وہی کھا رہے ہیں جو ہمارے آبا و اجداد کھایا کرتے تھےاور کیا ہم وہی طریقہ اختیار کر رہے ہیں جو آج کے دور میں محفوظ ہے؟

گرمیوں کے موسم میں اخروٹ کیسے محفوظ رکھیں؟

کیا گھی میں پراٹھا پکانا نقصان دہ ہے؟

جی ہاں، اگر غلط طریقے سے پکایا جائے اور اگر مقدار کا خیال نہ رکھا جائے۔

گھی، بلاشبہ، ایک روایتی اور غذائیت سے بھرپور چکنائی ہے۔ اس میں موجود وٹامنز اے ڈی ای اور کے بیوٹریٹ جیسا فیٹی ایسڈ، ہاضمے، آنتوں کی صحت اور سوزش میں کمی کے لیے مفید ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صدیوں سے دیسی گھی ہمارے کھانوں کا حصہ رہا ہے۔

آم خریدنے جا رہے ہیں؟ بغیر چکھےاس کی مٹھاس کیسے پہچانیں؟

لیکن اس کے اندر ایک پوشیدہ خطرہ ہے۔یہی وجہ ہے کہ ماہرین اس کے استعمال میں احتیاط کا مشورہ دیتے ہیں۔

ماہر غذائیت ایک اہم نکتہ بیان کرتے ہیں کہ

”جب گھی کو اس کے دھواں نکالنے والے درجہ حرارت (تقریباً 250°C) سے اوپر گرم کیا جاتا ہے، تو وہ اپنی اصل ساخت کھو بیٹھتا ہے۔“

ایسی حالت میں گھی سے خطرناک مرکبات جیسے ایکرولین، ٹرانس فیٹس جیسے آئسومرزخارج ہوتے ہیں، جن کا ہاضمہ انسانی جسم کے لیے مشکل ہو جاتا ہے۔

چاول کا پانی: صحت مند اور لمبے بالوں کا راز

طویل عرصے تک اس طرح کے گھی میں پکا ہوا کھانا کھانے سے دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، چاہے باقی اجزاء کتنے ہی صحت بخش کیوں نہ ہوں۔

زیادہ درجہ حرارت کے دیگر نقصانات

جب گھی میں پراٹھا تیز آنچ پر پکایا جاتا ہے، تو نہ صرف گھی کے مفید وٹامنز تباہ ہو جاتے ہیں، بلکہ گندم جیسے کاربوہائیڈریٹ سے ”ایڈوانسڈ گلائی کیشن اینڈ پروڈکٹس“ (AGEs) پیدا ہوتے ہیں۔

یہ مالیکیولز آکسیڈیٹیو اسٹریس، جلدی بڑھاپے، دائمی سوزش اور انسولین کی مزاحمت (جو آگے چل کر ذیابطیس کی وجہ بن سکتی ہے) سےمنسلک ہوتے ہیں

پراٹھا کھائیں لیکن احتیاط سے

درمیانی آنچ پر پراٹھا پکائیں تاکہ گھی کا درجہ حرارت دھوئیں تک نہ پہنچے۔

ہیوی باٹم پین استعمال کریں تاکہ گرمی یکساں پھیلے۔

نان اسٹک برتن اور کم گھی کا استعمال کریں۔

اگر گھی استعمال کرنا بھی ہو تو محدود مقدار میں اور کم درجہ حرارت پر کریں۔

پراٹھا اور گھی، دیسی کچن کا روایتی جوڑ، اب بھی ہماری پلیٹ میں شامل رہ سکتا ہے بس طریقہ شعور کے ساتھ بدلنے کی ضرورت ہے۔

یار رکھیں پراٹھے کو لذت بھرا ناشتا بنائیں، نہ کہ زہریلا خطرہ۔ خیال رکھیں! اپنے کھانے کا، اپنی صحت کا اور سب سے بڑھ کر درجہ حرارت کا۔

More

Comments
1000 characters