پاکستانی شوبز کی مایہ ناز باپ بیٹی جوڑی جاوید شیخ اور مومل شیخ نے پہلی بار ایک شو میں طلاق کے بعد کی زندگی اور اس کے گہرے اثرات پر کھل کر اظہار خیال کیا ہے۔
معروف اداکار، ہدایت کار، اور پروڈیوسر جاوید شیخ، جنہوں نے فلم اور ٹی وی دونوں میں شاندار کامیابیاں سمیٹیں، ذاتی زندگی میں کئی اتار چڑھاؤ سے گزر چکے ہیں۔
ہمایوں سعید کی بیوی سے ایسی فرمائش کہ ماہرہ خان بھی دنگ رہ گئیں
شو میں شرکت کے دوران، دونوں نے نہایت سچائی اور سنجیدگی سے بتایا کہ جاوید شیخ اور ان کی سابقہ اہلیہ زینت منگی کے درمیان علیحدگی کا فیصلہ صرف ان کی ذاتی زندگی نہیں، بلکہ ان کے بچوں، خصوصاً مومل شیخ پر بھی گہرا اثر چھوڑ گیا۔
جاوید شیخ نے طلاق کے بعد کے حالات پر بات کرتے ہوئے کہا:
”جب ایک رشتہ ٹوٹتا ہے تو عورت کو بہت کچھ جھیلنا پڑتا ہے۔ مرد باہر چلا جاتا ہے، کام میں لگ جاتا ہے، دوستوں میں مشغول ہو جاتا ہے۔ لیکن عورت گھر میں رہتی ہے، بچوں کی ذمہ داری اٹھاتی ہے، اور جذباتی دباؤ بھی اسی پر آتا ہے۔“
عورت کی کمائی بے برکت کہنا سراسر بکواس ہے، برکت نیت اور محنت سے آتی ہے: ثمینہ پیرزادہ
انہوں نے تسلیم کیا کہ طلاق کے سب سے بڑے متاثر بچے ہوتے ہیں، کیونکہ وہ دونوں والدین کی کمی الگ الگ انداز میں محسوس کرتے ہیں۔
دوسری جانب مومل شیخ نے طلاق کے بعد مردوں کی کیفیت پر بات کرتے ہوئے ایک نیا زاویہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا:
”ہم عورتوں کے جذبات کو تسلیم کرتے ہیں، لیکن مردوں کی خاموشی کو اکثر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ بچے عموماً ماں کے ساتھ ہوتے ہیں، جو اسے کسی حد تک تسلی دیتے ہیں، مگر باپ سے کوئی نہیں پوچھتا کہ وہ اپنے بچوں کے بغیر کیسے جیے گا۔“
فلم ’دیمک‘ کی شوٹنگ کے دوران پُراسرار واقعات، سونیا حسین کے انکشافات
مومل نے مزید کہا کہ معاشرے کو چاہیے کہ مردوں کے جذبات اور ان کے والد ہونے کے حق کو بھی اتنی ہی اہمیت دے جتنی عورت کے حقوق کو دیتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وقت کے ساتھ ان کا خاندان دوبارہ قریب آیا۔ مومل کی شادی کے موقع پر انہوں نے اپنے والد کو دوبارہ گھر بلایا، اور یوں خاندان نے جذباتی طور پر از سرِ نو جڑنے کی کوشش کی۔