پندرہ سال قبل، کینیا کے علاقے لیکیپیا اور تساؤ نیشنل پارک میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ دریافت ہوا تھا کہ شمالی افریقہ میں پائے جانے والے آکاشیا نامی درختوں (Acacia tree) اور چیونٹیوں کے درمیان ایک باہمی تعلق پایا جاتا ہے۔ اس تعلق کے تحت، چیونٹیاں آکاشیا درختوں کو ہاتھیوں سے بچاتی ہیں، جو ان درختوں کے پتوں کو کھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ تعلق درختوں کی بقا اور ماحولیاتی توازن کے لیے اہم سمجھا جاتا تھا۔ لیکن اب صورتِ حال تبدیل ہوچکی ہے۔

حالیہ برسوں میں، کینیا میں ’بگ ہیڈڈ اینٹس‘ (Big-headed ants) کی آمد نے مقامی چیونٹیوں کو بے دخل کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں آکاشیا درختوں کی حفاظت کم ہو گئی ہے۔ یہ تبدیلی نہ صرف درختوں کی بقا کو خطرے میں ڈال رہی ہے بلکہ پورے ماحولیاتی نظام پر اثر انداز ہو رہی ہے۔

ایک سے دوسری جگہ چہل قدمی کرنے والا انوکھا درخت

چیونٹیوں کی کمی کے باعث، ہاتھیوں نے آکاشیا درختوں کو زیادہ نقصان پہنچانا شروع کر دیا ہے۔ تحقیقی مطالعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بگ ہیڈڈ اینٹس کی موجودگی والے علاقوں میں درختوں کو ہاتھیوں کی جانب سے پانچ سے سات گنا زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔ اس کے نتیجے میں درختوں کی تعداد میں کمی آ رہی ہے، جو کہ ماحولیاتی توازن کے لیے نقصان دہ ہے۔

آکاشیا درختوں کی کمی سے شیروں کی شکار کی عادات پر بھی اثر پڑا ہے۔ درختوں کی کمی سے منظر کی وضاحت میں اضافہ ہوا ہے، جس سے شیر اپنی شکار کو آسانی سے دیکھ سکتے ہیں اور ان پر حملہ کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، شیر اپنی شکار کی عادات میں تبدیلی لا رہے ہیں، جیسے کہ زیبرا کی بجائے بھینسوں کا شکار کرنا۔

یہ سب باتیں ماحولیاتی نظام (ecosystem) کی نازک ساخت کو اجاگر کرتی ہیں کہ کس طرح بظاہر معمولی تبدیلیاں، جیسے کہ ایک نئی چیونٹی کی آمد، بڑے پیمانے پر اثر ڈال سکتی ہیں۔

500 سال سے کنواروں کو شریک حیات دلانے والا درخت، بس اپنی درخواست ڈالیں اور کام ہوگیا

بظاہر کتنی معمولی بات لگتی ہے چیونٹیوں کا درختوں پر رہنا لیکن اس کے اثرات پر نظر ڈالیں توقدرت کے اس کارخانے میں حیرت کے سوا کیا ہے کہ یہ چھوٹی سی مخلوق کس قدر بڑی تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے اورکسقدر بڑی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں اور یہ تبدیلیاں ماحولیاتی توازن کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

آکاشیا درختوں کی کمی سے نہ صرف شیروں بلکہ دوسرے جانوروں کی زندگی بھی متاثر ہو رہی ہے بلکہ پورے ماحولیاتی نظام پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

More

Comments
1000 characters