انیمل (Enamel) دانتوں کی سخت بیرونی تہہ ہے جو انہیں بیرونی نقصانات سے بچانے والی ایک قدرتی ڈھال کا کردار ادا کرتی ہے۔ تاہم، جب یہ تہہ ختم ہو جاتی ہے، تو نیچے موجود نرم تہہ یعنی ڈینٹین (Dentin) بے نقاب ہو جاتی ہے، جس سے دانتوں میں حساسیت بڑھ جاتی ہے۔
آپ اپنی پسندیدہ آئسڈ کافی کا ایک گھونٹ لیتے ہیں، اور اچانک ایک تیز درد دانتوں میں دوڑ جاتا ہے۔ یا ہو سکتا ہے کہ گرم سوپ سے لطف اندوز ہوتے وقت بے چینی کا سامنا ہو۔
جگر کی قدرتی صفائی کے لیے 5 آسان ٹپس : کسی جوس کلینز کی ضرورت نہیں
ہم اکثر ایسی علامات کوانیمل کے گھس جانے یا کیویٹیز (Cavities) کی موجودگی سے جوڑتے ہیں۔ لیکن ہو سکتا ہے اصل وجہ کچھ اور ہو؟ ایسی کوئی چیز جو آپ کو محسوس بھی نہ ہو۔
سائلنٹ ایسڈ ریفلوکس، جسے لیرینگوفرینجیل ریفلوکس (Laryngopharyngeal Reflux - LPR) بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسی حالت ہے جو دانتوں کے انیمل کو آہستہ آہستہ نقصان پہنچا سکتی ہے۔ وہ بھی بغیر کسی روایتی علامت جیسے سینے کی جلن کے۔
کیا تھائیرائڈ کی خرابی آنکھوں کو متاثر کر سکتی ہے؟ ابتدائی علامات اور خطرے کے عوامل
ڈاکٹر پریمیلا نائیڈو، ماہرِ دندان بتاتی ہیں کہ یہ حالت کس طرح چھپ کر دانتوں کو متاثر کرتی ہے۔ ان کے مطابق، ”خاموش ریفلوکس ہمیشہ سینے میں جلن کے ساتھ نہیں ہوتا، لیکن اس کے باوجود معدے کا تیزاب غذائی نالی سے گزر کر منہ تک پہنچ سکتا ہے اور تامچینی کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔“
خاموش ریفلوکس صرف انیمل کو متاثر نہیں کرتا بلکہ تھوک کی پیداوار کو بھی متاثر کرتا ہے، جس سے منہ خشک ہو جاتا ہے۔ تھوک دانتوں کو تیزاب کے نقصان سے بچانے اورانیمل کو دوبارہ معدنیات سے بھرنے میں مددگار ہوتا ہے۔
تھوک کی کمی کی صورت میں یہ قدرتی حفاظتی نظام کمزور ہو جاتا ہے، اور دانت مزید حساس ہو جاتے ہیں۔
زندہ انسانی دماغ پر چلنے والا کمپیوٹر تیار کرلیا گیا
تناؤ کا کردار
تناؤ بھی ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ نہ صرف سائلنٹ ریفلوکس کو بڑھا سکتا ہے بلکہ دانتوں کی حالت کو مزید خراب کر سکتا ہے۔
مسلسل تناؤ تیزابی ماحول کو فروغ دیتا ہے، جس سے تامچینی گھسنے، مسوڑھوں کے نقصان اور یہاں تک کہ دانتوں کے گرنے تک کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
دانتوں کو سائلنٹ ریفلوکس سے محفوظ رکھنے کے طریقے
خوش قسمتی سے، اس صورتحال سے نمٹنے کے مؤثر طریقے موجود ہیں۔ ڈاکٹر نائیڈو ایک دو جہتی حکمتِ عملی تجویز کرتی ہیں۔
ریفلوکس کی علامات کا انتظام کریں
تیزابیت سے بچنے والی غذائیں کھائیں۔
سونے سے قبل کھانے سے گریز کریں۔
تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کریں۔
انیمل کو مضبوط بنائیں
فلورائیڈ ٹوتھ پیسٹ استعمال کریں تاکہ تامچینی کو دوبارہ معدنیات سے بھرنے میں مدد ملے۔
کھانے کے بعد منہ کو پانی یا فلورائیڈ والے ماؤتھ واش سے دھولیں تاکہ تیزاب کو بے اثر کیا جا سکے۔
تیزاب کی نمائش کے فوراً بعد دانت برش نہ کریں کیونکہ تامچینی اس وقت نرم ہوتی ہے۔
نرم برسل والے ٹوتھ برش استعمال کریں تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔
زیادہ پانی پی کر تھوک کی پیداوار کو بڑھائیں۔
اضافی احتیاطی تدابیر
شوگر فری گم چبائیں تاکہ تھوک کا بہاؤ بہتر ہو۔
الکلائن پانی پئیں تاکہ منہ میں موجود تیزاب کو نیوٹرل کیا جا سکے۔
دانتوں کے ڈاکٹر سے باقاعدگی سے معائنہ کروائیں، کیونکہ خاموش ریفلوکس سے ہونے والا نقصان اکثر تب تک نظر نہیں آتا جب تک کہ تامچینی شدید متاثر نہ ہو چکی ہو۔
سائلنٹ ایسڈ ریفلوکس ایک غیر محسوس مگر نقصان دہ حالت ہے جو دانتوں کی حساسیت اور مجموعی صحت پر براہِ راست اثر ڈال سکتی ہے۔
احتیاطی تدابیر، درست معالجہ، اور باقاعدہ دانتوں کا معائنہ آپ کے دانتوں کو محفوظ رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔