کیا آپ بھی کھٹملوں کے کاٹنے کا شکار ہوچکے ہیں؟ جانیے ان سے نجات حاصل کرنے کا بہترین طریقہ
کیا آپ کو بستر پر لیٹتے وقت جسم کے مختلف حصوں پر بے ترتیب خارش محسوس ہوتی ہے؟ اور اگر جلد پر چھوٹے سرخ دھبے دکھائی دیں، تو ممکن ہے کہ آپ کھٹملوں یا بیڈ بگز کا شکار ہو چکے ہوں۔
یہ چھوٹے کیڑے ہوتے ہیں جو انسانوں یا جانوروں کے خون سے خوراک حاصل کرتے ہیں۔ ہارورڈ ہیلتھ کے مطابق، اگرچہ یہ کیڑے بیماریاں منتقل نہیں کرتے، تاہم ان کے کاٹنے سے شدید خارش، تکلیف اور بعض اوقات الرجی جیسی علامات پیدا ہو سکتی ہیں۔
مچھروں کو دور رکھنے کے 6 انتہائی موثر طریقے
کھٹمل عموماً چھوٹی اور اندھیری جگہوں میں چھپنے کے ماہر ہوتے ہیں، اس لیے انہیں تلاش کرنے کے لیے گہرا معائنہ اور باریک بینی سے دیکھنا ضروری ہے، خاص طور پر سونے کی جگہوں پر۔
دن کے وقت، یہ کیڑے گدوں، پلنگ کے فریموں، فرنیچر کی دراڑوں، بیس بورڈز اور یہاں تک کہ بجلی کے آؤٹ لیٹس جیسے پوشیدہ مقامات میں چھپے رہتے ہیں۔ لیکن جیسے ہی رات ہوتی ہے، وہ متحرک ہو جاتے ہیں اور خون چوسنے کے لیے باہر آتے ہیں۔
چیونٹیوں، مچھروں اور دیگرکیڑوں سے نجات پانے کے انتہائی آسان طریقے
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کھٹمل بنیادی طور پر رات کو انسانوں کو کاٹتے ہیں، کیونکہ اس وقت جسم گرم ہوتا ہے، انسان حرکت نہیں کر رہا ہوتا اور یہ کیڑے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو محسوس کر لیتے ہیں جو ہم سانس کے ذریعے خارج کرتے ہیں۔
اُن کے مطابق یہ کیڑے انسان کے جسم پر مستقل نہیں رہتے بلکہ خون چوس کر دوبارہ اپنی چھپی ہوئی پناہ گاہوں میں واپس چلے جاتے ہیں۔
کچن میں موجود ایک عام چیز جو مکھیوں کو بھٹکنے بھی نہ دے
بیڈ بگز (کھٹمل) عام طور پر کہاں چھپتے ہیں؟
ماہرین کے مطابق، کھٹمل عام طور پر گھر میں درج ذیل جگہوں پر چھپے ہوتے ہیں۔
گدے کی سلائیوں اور ٹیگ کے نیچے۔
بستر کے فریم یا ہیڈ بورڈ کی دراڑوں میں۔
بیڈ کے قریب دیوار پر لگے تصویری فریم یا دیگر آویزاں اشیاء کے پیچھے۔
بجلی کے آؤٹ لیٹس کے اندر۔
پردوں کی تہوں میں۔
صوفوں یا کرسیوں کے کشن کے نیچے۔
بعض شدید صورتوں میں، کتابوں یا لیپ ٹاپ کے وینٹ کے اندر بھی۔
ماہرین کے مطابق، اصل میں، جہاں آپ سوتے یا بیٹھتے ہیں، اُس کے قریب موجود کوئی بھی چھوٹا شگاف یا دراڑ کھٹمل کے لیے چھپنے کی موزوں جگہ بن سکتی ہے۔
ان سے کیسے چھٹکارا پایا جائے؟
کھٹمل انتہائی ضدی کیڑے ہوتے ہیں اور ان کا مکمل خاتمہ آسان نہیں ہوتا۔ پانچ مراحل پر مشتمل یہ فول پروف منصوبہ آپ کو ان سے مستقل نجات دلانے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔
گہرائی سے صفائی اور بے ترتیبی کا خاتمہ
تمام بستر، کپڑے اور پردے کو گرم پانی میں دھو کر ڈرائر میں تیز گرمی پر خشک کریں۔ روزانہ کی بنیاد پر گدے، صوفے، کونوں اور بیس بورڈز کو ویکیوم کریں۔
گھر کے اندر اضافی یا بکھری ہوئی اشیاء کو ترتیب دیں، کیونکہ کھٹمل بے ترتیبی والی جگہوں میں چھپنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ صاف، منظم ماحول ان کے خلاف پہلا مؤثر ہتھیار ہے۔
بستر کو علیحدہ کریں
اپنے بستر کو دیوار سے تھوڑا فاصلے پر رکھیں تاکہ کھٹمل باآسانی نہ چڑھ سکیں۔ بستر کی ٹانگوں کے نیچے بیڈ بگ انٹرسیپٹرز لگائیں۔ یہ ایسے جال ہوتے ہیں جو کیڑوں کو چڑھنے سے روکتے اور پکڑ لیتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بستر کی چادریں یا کمبل فرش کو چھونے نہ دیں تاکہ کیڑوں کے لیے چڑھنے کا راستہ نہ بنے۔
چھپے ہوئے کیڑوں کا خاتمہ کریں
کھٹمل زیادہ درجہ حرارت برداشت نہیں کر سکتے، اس لیے بھاپ دینے والی مشین استعمال کریں، جو گہرائی میں چھپے ہوئے کیڑوں کو مار دیتی ہے۔ اس کے علاوہ بعض ایسے پاؤڈربھی مارکیٹ میں دستیاب ہوتے ہیں جسے دراڑوں اور سوراخوں میں چھڑکنے سے کھٹمل مر جاتے ہیں۔
سیل کرنا اور جال بچھانا
اپنے گدے کو بیڈ بگ پروف کورمیں مکمل طور پر بند کر دیں، اور کم از کم ایک سال کے لیے اسے اسی حالت میں رکھیں تاکہ اندر چھپے ہوئے کیڑے مر جائیں۔
دیواروں، فرنیچر یا دیگر جگہوں میں موجود تمام دراڑوں اور شگافوں کو بند کرنا بھی ضروری ہے تاکہ بیڈ بگز دوبارہ چھپ نہ سکیں۔
عمل کوبار بار اور تسلسل سے دہرائیں
کھٹملوں کا خاتمہ ایک دن میں نہیں ہوتا۔ صفائی، اسپرے، سیلنگ اور نگرانی کا عمل بار بار دہرائیں تاکہ دوبارہ انفیکشن کا خطرہ نہ رہے۔ صبر اور مستقل مزاجی کامیابی کی کنجی ہے۔