آنکھیں قدرت کا انمول تحفہ ہیں، لیکن تیزی سے بدلتی ہوئی زندگی اور جدید ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال نے ہماری بینائی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت (WHO) کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 2.2 ارب افراد نظر کی کمزوری کا شکار ہیں، جن میں سے تقریباً ایک ارب افراد کا علاج ممکن ہے۔ ایسے میں نوجوانوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ وقت پر آنکھوں کی دیکھ بھال شروع کریں تاکہ مستقبل میں نظر سے محرومی جیسے سنگین مسائل سے بچا جا سکے۔
دھوپ کے چشمے صرف فیشن نہیں، ایک ضروری حفاظتی آلہ بھی ہیں
آنکھوں کے ماہرین کے مطابق اگر ہم چند آسان روزمرہ عادات کو اپنالیں تو آنکھوں کی صحت کو لمبے عرصے تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
آئیے ان عادات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
صحت بخش غذا اپنائیں
آنکھوں کی بینائی کے لیے متوازن اور غذائیت سے بھرپور خوراک انتہائی اہم ہے۔ ایسی غذائیں جو اومیگا-3 فیٹی ایسڈ، زنک، وٹامن سی، وٹامن ای اور لوٹین سے بھرپور ہوں، نظر کی بیماریوں جیسے کہ کیٹاریکٹس اور میکولر ڈیزنریشن سے بچاتی ہیں۔ اپنی روزمرہ خوراک میں درج ذیل چیزیں ضرور شامل کریں۔
کیا تھائیرائڈ کی خرابی آنکھوں کو متاثر کر سکتی ہے؟ ابتدائی علامات اور خطرے کے عوامل
سبز پتوں والی سبزیاں، بروکلی ، سالمن، ٹونا یا دیگر چکنی مچھلی، گاجر اور میٹھے آلو، خشک میوہ جات اور گریاں، دہی اور مالٹے جیسے وٹامن سی سے بھرپور پھل۔
کمپیوٹر وژن سنڈروم سے بچاؤ
کمپیوٹر، موبائل اور دیگر ڈیجیٹل اسکرینوں کا مسلسل استعمال آنکھوں کی تھکن، خشکی اور سر درد جیسے مسائل کا باعث بنتا ہے۔ نیلی روشنی کا زیادہ سامنا آنکھوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
پھلوں اور سبزیوں میں چھپے وہ صحت کے پوشیدہ خطرات جو آپ نہیں دیکھ سکتے
درج ذیل مشورے اس سے بچاؤ میں مدد دیتے ہیں۔
کمپیوٹر اسکرین کو ایسی سطح پر رکھیں جو آپ کی آنکھوں کے برابر ہو۔
20-20کا قاعدہ اپنائیں: ہر 20 منٹ بعد، 20 فٹ دور کسی چیز کو 20 سیکنڈ تک دیکھیں۔
روزانہ 30 منٹ کی ہلکی ورزش کریں تاکہ آنکھوں کو خون کی مناسب فراہمی ہو۔
سن گلاسز پہنیں
سورج کی الٹرا وائلٹ (UV) شعاعیں آنکھوں کے لیے نقصان دہ ہیں اور کیٹاریکٹس یا میکولر ڈیزنریشن کا سبب بن سکتی ہیں۔ ایسے چشمے استعمال کریں جو 99 سے 100 فیصد یو وی اے اور یو وی بی شعاعوں کو روک سکیں، چاہے موسم ابر آلود ہی کیوں نہ ہو۔
تحفظی عینک کا استعمال بھی ضروری ہے
ایسے افراد جو صنعتی یا خطرناک ماحول میں کام کرتے ہیں، یا کھیلوں کے دوران جسمانی رابطے اور رفتار شامل ہو (جیسے کرکٹ، اسکواش وغیرہ)، انہیں تحفظی چشمہ ضرور پہننا چاہیے۔ یہ آنکھوں کو چوٹ یا ممکنہ نقصان سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
کانٹیکٹ لینز اور میک اپ کا محتاط استعمال
لینز استعمال کرنے سے قبل ہاتھوں کو اچھی طرح دھونا چاہیے اور لینز کو جراثیم کش محلول میں محفوظ رکھنا چاہیے۔
کاسمیٹکس کو شیلف لائف کے بعد استعمال نہ کریں اور دوسروں کے ساتھ میک اپ کی مصنوعات کا تبادلہ ہرگز نہ کریں۔
سونے سے پہلے چہرہ صاف کرنا اور آنکھوں کا میک اپ مکمل طور پر ہٹانا نہ بھولیں۔
تمباکو نوشی سے پرہیز
ماہرین کے مطابق تمباکو نوشی نہ صرف بینائی کو متاثر کرتی ہے بلکہ کیٹاریکٹ، میکولر ڈِجینیریشن اور آنکھوں کی خشکی جیسے سنگین مسائل کا خطرہ بھی بڑھا دیتی ہے۔
خاندانی بیک گراونڈ کو سمجھیں
اگر آپ کے خاندان میں گلوکوما یا میکولر ڈِجینیریشن جیسی بیماریاں رہی ہیں تو آپ کے لیے آنکھوں کا وقت پر معائنہ کروانا اور احتیاطی تدابیر اپنانا اور بھی زیادہ ضروری ہو جاتا ہے۔
آنکھوں کا باقاعدہ معائنہ کریں
سال میں کم از کم ایک بار آنکھوں کا معائنہ ضرور کروائیں، خاص طور پر اگر آپ کو شوگر، ہائی بلڈ پریشر یا تھائیرائڈ جیسے امراض لاحق ہیں۔
بچوں کی بینائی کا جائزہ بھی وقتاً فوقتاً لینا چاہیے تاکہ کسی ممکنہ مسئلے کو بروقت روکا جا سکے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر ہم آنکھوں کی دیکھ بھال اپنی روزمرہ زندگی کا لازمی حصہ بنا لیں، تو مستقبل میں بینائی سے متعلق بڑی پیچیدگیوں سے بچا جا سکتا ہے۔
جیسا کہ کہا جاتا ہے، ”احتیاط علاج سے بہتر ہے“، ہمیں اپنی نظر کی حفاظت کے لیے باخبر اور متحرک رہنا چاہیے تاکہ ہم صحت مند آنکھوں کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔