ٹیکنالوجی جائنٹ ”میٹا“ کی نئی اسٹینڈ الون اے آئی ایپ رازداری کے شدید بحران کا شکار ہو گئی ہے، جب درجنوں صارفین نے شکایت کی کہ ان کی نجی چیٹ، آڈیو اور تصاویر ان کی لاعلمی میں عوامی طور پر شائع ہو رہی ہیں۔
یہ ایپ صارفین کو میٹا کے اے آئی سے تحریری، صوتی اور تصویری انداز میں بات چیت کی سہولت دیتی ہے۔ تاہم ایک ”شیئر“ بٹن کے ذریعے کی گئی پوسٹس خودکار طور پر پبلک ہو رہی ہیں، خاص طور پر جب صارفین انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ذریعے لاگ ان ہوں اور ان کا پروفائل پبلک ہو۔
صارفین کی لاعلمی میں شائع ہونے والی گفتگو میں ٹیکس چوری، قانونی مسائل، اور عجیب طبی علامات سے متعلق سوالات شامل ہیں، جن میں بعض اوقات مکمل نام اور حساس معلومات بھی موجود ہوتی ہیں۔
ایران کے ہائپرسانک ہتھیاروں کے سامنے اسرائیلی کمزوریاں بے نقاب
اے آئی کی تیار کردہ تصاویر بھی مذاق کا نشانہ بن رہی ہیں، جن میں مارک زکربرگ کو ایک بڑے کیڑے سے شادی کرتے ہوئے دکھایا گیا، اور ایک تصویر میں ”گوكو“ کو روس کا قومی دن مناتے ہوئے پیش کیا گیا۔ اس ایپ نے خود کو ایک ”میم فیکٹری“ میں بدل دیا ہے۔
مزید تشویش ناک بات یہ ہے کہ عوامی پوسٹس میں کچھ صارفین کے گھریلو پتے، قانونی سوالات، اور طبی علامات جیسے معاملات بھی شامل ہیں۔ بعض آڈیو کلپس میں غیر مناسب اور ذاتی نوعیت کی گفتگو موجود ہے، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔
سائبر سیکیورٹی ماہر ریچل ٹوبیک سمیت کئی ماہرین اس ایپ کے ذریعے نجی معلومات کے افشاء کی متعدد مثالیں سامنے لائے ہیں۔
اے آئی ایجنٹ میں پہلی بار سکیورٹی خامی کا انکشاف
پرائیویسی کے واضح اختیارات کے فقدان اور اس بارے میں غیر واضح ہدایات کہ مواد کہاں اور کیسے شائع ہوگا، صارفین اس ایپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ناقدین کے مطابق شیئر کیے گئے مواد کو ڈیفالٹ طور پر عوامی بنانے کا فیصلہ میٹا کی ڈیٹا پرائیویسی سے جڑی ماضی کی تنازعات بھرے تاریخ کو مزید سنگین بنا رہا ہے۔
حیران کن طور پر میٹا کی جانب سے اب تک اس مسئلے پر کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔ ماہرین کے مطابق 29 اپریل کو لانچ ہونے والی اس ایپ کو اب تک صرف 65 لاکھ ڈاؤن لوڈز ملے ہیں — جو میٹا جیسے ادارے کے لیے غیر معمولی طور پر کم ہیں، اور صارفین کی بداعتمادی کی غمازی کرتے ہیں۔