ہماری معاشرتی ثقافت میں، خاص طور پر مشترکہ خاندانوں میں، بہن بھائیوں کے تعلقات بہت مضبوط ہوتے ہیں۔ یہاں کزنز کوبھی بہن بھائیوں جیسا درجہ دیا جاتا ہے اور بڑے خاندان میں بڑھنا محبت، حمایت اور کبھی کبھار جھگڑوں کا حسین امتزاج ہوتا ہے۔ یہ رشتہ زندگی بھر کے جذباتی تعلقات کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔

وہ شخص جو ٹی وی ریموٹ کے لیے لڑتا، چوری شدہ چاکلیٹ کو چھپاتا، یا ٹوٹے ہوئے گلدان کو ڈھانپنے کے لیے خاموشی سے ایک ٹیم بناتا ہوا بڑا ہوا ہو، یقینا جانتا ہے کہ زندگی میں سب سے زیادہ دلچسپ تعلقات بہن بھائیوں کے ہوتے ہیں۔

چھوٹے قدم، بڑی تبدیلی، بچوں کی توجہ بہتر بنانا اب ممکن ہے

لڑائیاں، چیلنجز، اور مقابلے اپنی جگہ لیکن ساتھ ہی ساتھ یہ وہ رشتہ ہے جو ہمیں زندگی بھر کے جذباتی فوائد بھی فراہم کرتا ہے۔ چاہے آپ کی بڑی بہن آپ کی دوسری ماں بننے کی کوشش کرتی ہو، آپ کا چھوٹا بھائی آپ کا ٹیک سپورٹ بنے، یا آپ کا جڑواں آپ کا آئینہ ہو۔ بہن بھائی صرف خاندان نہیں، بلکہ وہ بہترین ساتھی اور خونی رشتے ہوتے ہیں جو ہمیں قدرتی طور پر مل جاتے ہیں۔

برگھم ینگ یونیورسٹی کے 395 خاندانوں پر کیے گئے مطالعے نے یہ ثابت کیا کہ مضبوط بہن بھائیوں کے رشتہ والے نوجوانوں میں ڈپریشن، اضطراب یا تنہائی کے علامات پیدا ہونے کا امکان 60 فیصد تک کم ہوتا ہے، چاہے والدین کی حمایت متضاد ہو۔ یہ تعلقات نہ صرف جذباتی فوائد فراہم کرتے ہیں، بلکہ سماجی مہارتوں میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔

کیوں والدین کواپنا موازنہ دوسرے والدین سے نہیں کرنا چاہیے؟

ماہرین کے مطابق، بہن بھائیوں کے رشتہ کی حفاظتی نفسیاتی اہمیت گہری اور پائیدار ہے، جو زندگی بھر کے چیلنجز سے نمٹنے کی طاقت دیتی ہے۔

مختلف تحقیقات، جیسے کہ برطانیہ کے دفتر برائے قومی شماریات اور جرمنی کے میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ کی، یہ ظاہر کرتی ہیں کہ مضبوط بہن بھائیوں کے رشتہ والے بالغ افراد زندگی میں زیادہ اطمینان محسوس کرتے ہیں، اور انہیں سماجی روابط میں بھی بہتر نتائج ملتے ہیں۔

کچھ طالبعلموں کو سب کچھ فوراً کیوں یاد ہوجاتا ہے؟ طریقہ جانئے

جاپان میں، جہاں خاندانی عزت اور بزرگوں کی دیکھ بھال ایک اہم ثقافت ہے، بہن بھائیوں کو اکثر نگہداشت کے کام میں ایک دوسرے کی مدد کرنی پڑتی ہے اور اس تعاون کو دیکھ بھال کے تناؤ کو کم کرنے سے جوڑا گیا ہے۔

امریکہ میں بھی، چائلڈ ڈویلپمنٹ جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، بہن بھائیوں کی مدد سے سنگل والدین کے گھرانوں میں بچوں کے صدمے اور تناؤ میں کمی آئی ہے۔

بہن بھائیوں کے رشتہ کی انفرادیت یہ ہے کہ یہ کئی دہائیوں تک قائم رہتا ہے، جو اکثر ہماری زندگی کا سب سے طویل رشتہ ہوتا ہے۔

ایک مطالعہ کے مطابق، جو نوعمر بہن بھائی ایکدوسرے کے بہت نزدیک ہوتے ہیں ان میں تناؤ سے متعلق بیماریوں جیسے درد شقیقہ اور ہائی بلڈ پریشر کی شرح 20-25 فیصد تک کم ہوتی ہے۔

لیکن اگر آپ اپنے والدین کی اکلوتی اولاد ہوں اور آپ کے پاس بہن بھائی نہیں ہیں تو کیا ہوگا؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان رشتوں کو دوستوں یا دیگر قریبی رشتہ داروں کے ساتھ بھی محسوس کیا جا سکتا ہے۔

یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ بہن بھائیوں کا رشتہ صرف جینیات تک محدود نہیں ہے، بلکہ یہ ہمارے دل اور دماغ میں گہری جڑیں رکھتا ہے۔ وہ لوگ جو ہمارے بچپن کے راز جانتے ہیں اور جو ہمارے لیے ہمیشہ ایک خاص جگہ رکھتے ہیں۔

تو چاہے آپ کا بھائی آپ کا سامان ادھار لے لے یا آپ کے ساتھ مذاق کرے، سائنس اور دل دونوں اس بات پر متفق ہیں کہ زندگی تب ہی ہلکی اور خوشگوار ہوتی ہے جب آپ کے پاس اپنا بہترین دوست ہوتا ہے۔

More

Comments
1000 characters