جاپانی گاڑیاں بنانے والی مشہور کمپنی ہونڈا نے خلائی ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس نے اپنا ”تجرباتی ری یوزایبل راکٹ“ کامیابی سے لانچ اور لینڈ کیا ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ راکٹ تقریباً 21 فٹ لمبا تھا اور اس نے جاپان کے علاقے ہوکائیدو کی ٹاؤن تائیکا میں منگل کے روز ایک آزمائشی پرواز کی۔ راکٹ نے 890 فٹ کی بلندی تک پرواز کی اور 56.6 سیکنڈ کی پرواز کے بعد ہدف سے محض 15 انچ کے فاصلے پر کامیابی سے عمودی لینڈنگ کی۔
چین نے خلا میں اے آئی سے لیس سُپر کمپیوٹر بنانا شروع کردیا
ہونڈا نے اس تجربے کو ”پائیدار نقل و حمل“ کے مقصد کا حصہ قرار دیا ہے۔ کمپنی کے عالمی سی ای او توشی ہیرو میبے نے کہا: ’ہم سمجھتے ہیں کہ راکٹ ریسرچ ایک بامعنی کوشش ہے جو ہونڈا کی تکنیکی مہارتوں کا فائدہ اٹھاتی ہے۔‘
ہونڈا نے 2021 میں خلائی صنعت میں داخلے کا اعلان کیا تھا تاہم کمپنی کی طرف سے اب تک اس کے منصوبوں کی مکمل تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ راکٹ سازی کا یہ کام خودکار ڈرائیونگ سسٹمز سمیت دیگر جاری منصوبوں کی توسیع ہے۔
کمپنی کے بیان کے مطابق آج کے دور میں ڈیٹا کی کھپت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور خلاء میں موجود سیٹلائٹس کے ذریعے ڈیٹا سسٹمز کے استعمال کی توقعات بھی بڑھ رہی ہیں۔ اس رجحان کے پیش نظر سیٹلائٹ لانچ راکٹس کی مانگ میں بھی اضافہ متوقع ہے۔
ایلون مسک کا اسٹار شپ راکٹ ایک بار پھر تجرباتی پرواز کے دوران خلا میں تباہ
ہونڈا کا اگلا ہدف 2029 تک سب آربیٹل پرواز کرنا ہے۔ واضح رہے کہ سب آربیٹل پروازیں زمین کے گرد مدار میں داخل ہوئے بغیر خلا کی سطح تک پہنچتی ہیں جن کی بلندی 65 میل یا اس سے زیادہ ہو سکتی ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ ری یوزایبل راکٹس کو مستقبل کی خلائی پروازوں کو زیادہ پائیدار اور کم خرچ بنانے کا ایک اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ اس میدان میں امریکی کمپنی SpaceX اپنے Falcon 9 راکٹ کے ساتھ سرفہرست ہے اور وہ اپنے اگلے مکمل ری یوزایبل راکٹ Starship پر بھی کام کر رہی ہے۔