فون کا سیلفی کیمرہ ڈپریشن سے متعلق بتا سکتا ہے جس کے بارے میں ایک حیران کن تحقیق میں معلوم ہوا ہے۔
ایک نئی ٹیکنالوجی منظر عام پر آئی ہے جو موبائل کے فرنٹ کیمرہ کا استعمال کر کے جذبات کا تجزیہ کرسکتی ہے اور ذہنی صحت کی نگرانی بھی کرتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ”ایمو بوٹ“ نامی ایپ پہلے ہی سینکڑوں مریضوں کی جانب سے مزاج کو جانچنے اور ڈپریشن کے علاج کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔
یہ ایپلیکیشن دن بھر چہرے کے تاثرات کا تجزیہ کرتی ہے اور ایک رپورٹ تیار کرتی ہے، جو کسی اسٹیپ کاؤنٹ یا ہارٹ ریٹ گراف کی طرح ہوتی ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں دماغ چمکتا ہے، اور یہ آپ کے خیالات کا راز فاش کر سکتا ہے
ایمو بوٹ کے شریک بانی سیموئل لیرمین کے مطابق ایپ کو فرانس میں ایک طبی آلہ کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے، اور کمپنی ماہرینِ نفسیات کے ساتھ مل کر اس ایپ کو مریضوں کے لیے تجویز کر رہی ہے۔
دی میٹرو ویب سائٹ کے مطابق ٹیم کو ابتدائی طور پر خدشہ تھا کہ لوگ اس سے تنگ نہ آجائیں کیونکہ مذکورہ ایپ مسلسل آپ کی نگرانی کرتی ہے، اور مستقبل میں اس کا ایک ورژن آپ کی آواز کے لہجے کو بھی سن سکے گا جب آپ دن بھر اپنے فون کے ذریعے گفتگو کریں گے۔
انسانی جسم کتنی گرمی برداشت کر سکتا ہے؟ جان لیوا ثابت ہونے سے پہلے جان لیں
سیموئل لیرمین کا کہنا تھا کہ کیمرہ ہمیشہ پس منظر میں کھلا رہتا ہے۔ لہذا ہم اس پہلو سے تھوڑے محتاط تھے، تاہم فیڈبیک بہت اچھا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ کیمرہ سے کوئی تصاویر مرکزی ڈیٹا بیس میں منتقل یا محفوظ نہیں کی جاتیں، کیونکہ یہ تصاویر مصنوعی ذہانت کے ذریعے صارف کے فون پر مقامی طور پر پروسیس کی جاتی ہیں اور پھر حذف کردی جاتی ہیں۔
یہ ٹیکنالوجی اسی نوعیت کی ہے جو دفتر کے ملازمین کے لیے تیار کی جا رہی ہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کیا وہ اپنے کمپیوٹر کے سامنے بیٹھے ہیں اور کتنے تھکے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
ایک اسمارٹ فون جو کسی بھی جہاز میں لے جانا ممنوع ہے
پیرس میں ویوا ٹیک کانفرنس میں اس سافٹ ویئر کی نمائش کی گئی تھی، جہاں ایک حقیقی وقت کی تصویر میں رپورٹر جین ملز کو ایک ہی وقت میں ”خوش“ اور ”بور“ ظاہر کیا گیا۔
لیرمین نے مزید کہا کہ یہ ایپ ڈاکٹروں کو مریضوں کے علاج کے ردعمل کو ٹریک کرنے میں مدد دیتی ہے، ساتھ ہی یہ ان کے موڈ میں اچانک بگاڑ“ اور ”دوبارہ بیماری کے خطرے“ کو بھی شناخت کرسکتی ہے۔