چھینکیں آنا، ناک بہنا اور گلے میں خراش ایسی علامات ہیں جو سردی اور الرجی دونوں میں عام طور پر دیکھی جاتی ہیں۔

ان علامات کی یکسانیت کی وجہ سے اکثر یہ طے کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ مسئلہ موسمی نزلہ ہے یا الرجی۔ حالانکہ دونوں میں فرق موجود ہے، مگر چونکہ علامات ایک جیسی لگتی ہیں، اس لیے اکثر لوگ غلط فہمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

شوگر کے مریض ہوشیار ہوجائیں، 2 قسم کے کینسر سے خود کو بچائیں

ماہرین صحت اس فرق کو واضح کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ نزلہ یا زکام ایک وائرل انفیکشن ہوتا ہے جو آہستہ آہستہ شروع ہوتا ہے۔ اس میں گلے کی سوزش، ہلکا بخار، جسم میں درد، تھکن اور گاڑھی یا رنگین بلغم جیسی علامات شامل ہوتی ہیں۔

زکام کی مدت عموماً 7 سے 10 دن ہوتی ہے اور یہ متعدی ہوتا ہے، یعنی ایک شخص سے دوسرے میں آسانی سے منتقل ہو سکتا ہے۔

کیا کمبل سے ایک پاؤں باہر نکالنا بہتر نیند میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے؟

دوسری طرف الرجی کسی وائرس کی وجہ سے نہیں بلکہ ماحولیاتی عوامل جیسے آلودگی ، گرد و غبار یا پالتو جانوروں کی خشکی کے خلاف جسم کے مدافعتی ردعمل کی وجہ سے ہوتی ہے۔

الرجی کی علامات تیزی سے شروع ہوتی ہیں اور اس میں ناک کی مسلسل صفائی، آنکھوں میں خارش یا پانی آنا شامل ہوتا ہے، لیکن بخار یا جسم میں درد جیسی علامات نہیں ہوتیں۔ یہ کیفیت کئی ہفتوں یا مہینوں تک جاری رہ سکتی ہے، خاص طور پر جب الرجی پیدا کرنے والے عوامل اردگرد موجود ہوں۔

خود کے دشمن نہ بنیں دن کا آغاز صحت مند ناشتہ سے کریں

علاج کے لحاظ سے بھی دونوں مختلف ہیں۔ نزلہ زکام کے لیے عموماً آرام، گرم لیکویڈز، وقت اور صبر کی ضرورت ہوتی ہے، جبکہ الرجی کی علامات اینٹی ہسٹامائن یا ناک کے اسپرے جیسے کورٹیکوسٹیرائیڈز سے بہتر ہوتی ہیں۔

اگر آپ کی علامات اچانک نمودار ہوں، آنکھوں یا ناک میں خارش ہو اور جسم میں درد یا بخار نہ ہو، تو غالب امکان ہے کہ یہ الرجی ہے۔ لیکن اگر بخار، گلے میں خراش اور تھکن محسوس ہو تو یہ نزلہ زکام ہو سکتا ہے۔

ماہرین کا مشورہ ہے کہ اگر علامات واضح نہ ہوں یا طویل عرصے تک برقرار رہیں تو خود سے اندازہ لگانے کے بجائے کسی مستند ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔ غیر ضروری ادویات کے استعمال سے گریز کریں تاکہ علامات لمبے عرصے تک جاری نہ رہیں۔

More

Comments
1000 characters