پاکستان شوبز کی ورسٹائل اداکارہ اور میزبان ماریا واسطی نے ٹی وی ڈراموں سے دوری کی وجہ اپنی پسند اور معیار کے اسکرپٹس نہ ملنے کو قرار دے دیا۔
ماریا واسطی ایک ہمہ جہت پاکستانی اداکارہ ہیں جنہوں نے بے شمار کامیاب ڈراموں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔
نادیہ خان کا سردار جی 3 کے ٹریلر کی ریلیز کے بعد یو ٹرن
انہوں نے نوے کی دہائی کے اوائل میں شوبز انڈسٹری میں قدم رکھا اور جلد ہی اپنی پہچان بنا لی۔ ان کے مشہور ڈراموں میں ”کلو“، ”نیند“، ”بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ“، ”آشیانہ“، ”بری عورت“، ”مالکین“، ”ملکہ علیا“ اور ”رہائی“ شامل ہیں۔
آج کل ماریا واسطی ٹی وی ڈراموں میں نظر نہیں آرہی ہیں۔ ایک نجی چینل کے پروگرام میں انہوں نے اس موضوع پر کھل کر بات کی۔
خوشحال خان کی دلہن کون پسند کرے گا؟ اداکار نے بتادیا
شو میں گفتگو کرتے ہوئے ماریا واسطی نے انکشاف کیا کہ وہ ڈراموں سے کچھ فاصلے پر اس لیے ہیں کیونکہ وہ یکسانیت اور معیار سے ہٹ کر بننے والے عام پروجیکٹس کا حصہ بننے سے گریز کرتی ہیں۔
ماریا موضوعات کے انتخاب میں محتاط رہتی ہیں، خاص طور پر معاشرتی مسائل پر مبنی کہانیوں میں۔ اس لیے وہ صرف ایسے پروجیکٹس کرتی ہیں جن میں وہ گہرائی سے شامل ہوں۔
عائزہ خان نے کونسی بھارتی فلموں میں کام کرنے سے انکار کردیا تھا؟
انہوں نے کہا کہ وہ ایسے کردار اور کہانیاں کرنا چاہتی ہیں جو ناظرین پر مثبت اثر ڈالیں اور کچھ نیا پیغام دیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ صرف منتخب اور معیاری کام کرنے کو ترجیح دیتی ہیں۔
اس بارے میں بات کرتے ہوئے ماریا واسطی نے کہا، ایک وقفہ لینا اچھا ہوتا ہے۔ میں نے سنا ہے کہ انسان کو وقفہ لینا چاہیے۔ اس کے علاوہ، میں بہتر اسکرپٹس اور کہانیاں تلاش کر رہی ہوں جنہیں میں حقیقت میں کرنا چاہتی ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں اکثر کام کے لیے بے شمار مواقع حاصل ہوتے ہیں، مگر معیار پرعموماً سمجھوتہ کر لیا جاتا ہے۔ ایک اداکار ہمیشہ ایک اچھے، گہرے کردار کی تلاش میں رہتا ہے، وہ کردار جو اداکار کو پرفارم کرنے کا موقع دے۔
ٹیوی اسکرین پر نظر نہ آنے کی وجہ بتاتے ہوئے ماریا واسطی نے کہا کہ مجھے وہ اسکرپٹس پسند نہیں آ رہے جو مجھے پیش کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر انسان ایک مختلف پہچان رکھتا ہے جیسے کوئی بیٹایا والد ہوتا ہے تو کوئی شوہر۔ ہر کردار میں وہ انسان مختلف ہوتا ہے اور اس کی شخصیت کی مختلف پرتیں ہوتی ہیں۔ مگر ایسا لگتا ہے کہ کوئی بھی ایسی کہانیاں لکھنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ سب ایک ہی لگے بندھے پیٹرن پر چل رہے ہیں۔