پاکستان کے معروف فیشن ڈیزائنر اور اداکار دیپک پروانی نے حالیہ سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے خود سے منسوب ایک پرانی اور بار بار گردش کرنے والی خبر کی تردید کردی ہے جس میں انہیں پاکستان کا ’سب سے امیر ہندو‘ قرار دیا گیا تھا۔
دیپک پروانی، جو 1974 میں سندھ کے شہر میرپور خاص میں ایک سندھی ہندو خاندان میں پیدا ہوئے، فیشن کی دنیا میں 1996 میں داخل ہوئے جب انہوں نے اپنا برائیڈل اور فارمل ویئر برانڈ ’DP‘ متعارف کرایا۔ تب سے وہ نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی بے شمار کامیابیاں سمیٹ چکے ہیں۔ انہیں 2014 میں بلغاریہ فیشن ایوارڈز میں دنیا کے چھٹے بہترین فیشن ڈیزائنر کے اعزاز سے نوازا گیا۔ وہ 7 لکس اسٹائل ایوارڈز، 5 بی ایف اے ایوارڈز اور انڈس اسٹائل گورو ایوارڈ سمیت متعدد اعزازات کے حامل ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے دنیا کا سب سے بڑا کُرتا بنا کر گنیز ورلڈ ریکارڈ بھی قائم کیا۔
’آپ سندور لے آئیں، پر منگل سوتر تو ہم ہی پہنائیں گے‘ دیپک پروانی کا ٹوئیٹ
اداکاری کے میدان میں بھی دیپک پروانی نے کئی مقبول ڈراموں جیسے ’میرے پاس پاس‘، ’کدورت‘، ’یونہی‘ اور فلموں جیسے ’پنجاب نہیں جاؤں گی‘ اور ’آلٹرڈ اسکن‘ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔
تاہم 2022 میں منظر عام پر آنے والی ایک میڈیا رپورٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ دیپک پروانی پاکستان کی سب سے امیر ہندو شخصیت ہیں جن کی دولت کا تخمینہ 71 کروڑ روپے ہے۔ اگرچہ اس رپورٹ کا کوئی مستند ماخذ سامنے نہیں آیا، مگر یہ دعویٰ مختلف میڈیا پلیٹ فارمز پر مسلسل دہرایا جاتا رہا۔
بالآخر دیپک پروانی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس جعلی خبر کے اسکرین شاٹس شیئر کرتے ہوئے ردِ عمل ظاہر کیا۔ انہوں نے لکھا، ’بہت ہوگیا یہ جعلی پروپیگنڈہ۔۔ یہ مضحکہ خیز تھا لیکن اب اس پر ہنسی بھی نہیں آتی‘۔
دیپک پروانی آج بھی پاکستان کی فیشن انڈسٹری کا ایک معتبر نام ہیں اور نوجوانوں کے لیے ایک متاثرکن مثال ہیں، جنہوں نے اپنے فن، لگن اور محنت سے نہ صرف ملک بلکہ عالمی سطح پر بھی مقام بنایا۔