عام طور پر ہری مرچ کو کھانوں میں تیز ذائقہ اور خوشبو بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، لیکن حالیہ سائنسی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ یہ چھوٹی سی سبزی صرف ذائقے تک محدود نہیں بلکہ کئی اہم طبی فوائد کی حامل بھی ہے۔

ماہرین کے مطابق ہری مرچ غذائی اجزاء اور حیاتیاتی طور پر سرگرم مرکبات کا خزانہ ہے، جن میں الکلائیڈز، فلیوونائڈز، فینولز، قدرتی تیل، سٹیرائیڈز اور کیپسیسن شامل ہیں۔

بادام کا دودھ زیادہ پینے کے 5 ممکنہ نقصانات سے ہوشیار رہیں

یہ تمام اجزاء مجموعی صحت کو بہتر بنانے اور مختلف بیماریوں سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ہری مرچ محض ایک مصالحہ نہیں بلکہ قدرت کا وہ تحفہ ہے جس میں شفا بھی ہے اور ذائقہ بھی۔ اگر اسے متوازن مقدار میں روزمرہ خوراک کا حصہ بنایا جائے تو یہ نہ صرف کھانوں کو مزیدار بناتی ہے بلکہ صحت کی بہتری میں بھی غیر معمولی کردار ادا کر سکتی ہے۔

جگر کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے 5 مفید مشروبات

وزن میں کمی میں معاون

ہری مرچ چربی جلانے والے عمل کو تیز کرتی ہے اور میٹابولزم کو بہتر بناتی ہے، جس کی بدولت وزن کم کرنے کی کوشش کرنے والے افراد کے لیے یہ ایک قدرتی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

معدے کے السر سے تحفظ

تحقیقات کے مطابق ہری مرچ معدے کی تیزابیت کو کم کرکے السر کی شدت گھٹاتی ہے اور متاثرہ بافتوں کی جلد صحت یابی کو فروغ دیتی ہے۔

فریج سے انڈے نکال کر فوراً اُبالنا کیوں غلط ہے؟

دائمی امراض کا خطرہ کم کرتی ہے

ہری مرچ میں پائے جانے والے طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو فری ریڈیکلز اور آکسیڈیٹیو تناؤ سے محفوظ رکھتے ہیں، جو کہ کینسر، دل کی بیماری اور فالج جیسے خطرناک امراض کا سبب بنتے ہیں۔

ذیابیطس (شوگر) میں مفید

ہری مرچ میں موجود کیپسیسن انسولین کے اخراج کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے، جس سے خون میں شکر کی سطح متوازن رکھنے میں مدد ملتی ہے اور شوگر کے مریضوں کے لیے یہ ایک قدرتی سپورٹ کا ذریعہ بن سکتی ہے۔

انفیکشن سے بچاؤ

اس میں شامل حیاتیاتی مرکبات خاص طور پر بیکٹیریا سے لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو کہ عام مائکروبیئل انفیکشنز سے بچاؤ میں مفید ہیں۔

نوٹ: حساس معدے یا مخصوص طبی مسائل میں مبتلا افراد کو ڈاکٹر کے مشورے سے ہی ہری مرچ کا استعمال بڑھانا چاہیے۔

More

Comments
1000 characters