ایپل ہمیشہ جدت اور تخلیقی صلاحیتوں کا نمائندہ رہا ہے، جس نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں نئے معیار قائم کیے ہیں۔ اس کی جدت صرف پروڈکٹس تک محدود نہیں بلکہ اس کی مارکیٹنگ، ڈیزائن فلسفہ اور یوزر تجربے میں بھی نظر آتی ہے۔ ایپل نے سمارٹ فونز، میک بک، آئی پیڈ، ایئر پوڈز اور ایپل واچ جیسے پروڈکٹس کے ذریعے روزمرہ زندگی کو تبدیل کیا۔
غیر ملکی زرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق حال ہی میں ایپل نے یورپی یونین میں اپنے ایپ اسٹور کی پالیسیوں اور فیسوں میں تبدیلی کی ہے تاکہ یورپی کمیشن کے اینٹی ٹرسٹ قوانین کے مطابق آ سکے۔ ایپل کومجبور کیا گیا کہ وہ اپنے ایپ اسٹور میں تجارتی رکاوٹیں ختم کرے تاکہ ڈویلپرز کو زیادہ آزادی ملے اور وہ بیرونی ادائیگیوں کی طرف رہنمائی کر سکیں۔
پابندی کی خبروں کے بعد ٹک ٹاک صارفین چینی ایپلی کیشن ’ریڈنوٹ‘ پر منتقل ہونے لگے
ایپل نے نئی فیسوں کا اعلان کیا، جس کے تحت ڈویلپرز ایپ اسٹور پر خریداریوں پر 20 فیصد پروسیسنگ فیس ادا کریں گے، جو ’اسمال بزنس پروگرام‘ کے تحت 13 فیصد تک کم ہو سکتی ہے۔
ٹک ٹاک کی متبادل 5 زبردست اور دلچسپ ایپلی کیشنز
اس تبدیلی کے ساتھ ہی، ڈویلپرز کو صارفین کو بیرونی ادائیگی کے طریقوں کی طرف بھیجنے کی اجازت دے دی گئی ہے، جس پر 5 سے 15 فیصد تک فیس وصول کی جائے گی۔ یہ تبدیلی یورپی کمیشن کے ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کے مطابق ہے، جس کے ذریعے ایپل کو 50 ملین یوروز تک کے جرمانے سے بچنے کی توقع ہے۔ تاہم، ایپک گیمز کے سی ای او، ٹم سوئینی نے ایپل کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے اسے ’انصاف کا مذاق‘ قرار دیا ہے۔