پاکستانی شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار، ہدایتکار اور پروڈیوسر جاوید شیخ نے نادیہ خان، عمر عادل اور ناقدین کی تنقید کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ، ”تنقید برائے تنقید بے معنی ہے“

حال ہی میں جاوید شیخ نےایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جس میں انہوں نے نہ صرف اپنے حالیہ ڈراموں اور فلموں کی کامیابی پر گفتگو کی بلکہ سوشل میڈیا اور ٹی وی پر ہونے والی منفی تنقید کا بھی دو ٹوک جواب دیا۔

خاص طور پر انہوں نے نادیہ خان، عمر عادل اور دیگر ایسے ناقدین پر تنقید کی جو بغیر کسی تحقیقی بنیاد کے اداکاروں اور پروجیکٹس کو نشانہ بناتے ہیں۔

جب میزبان نے سوال کیا کہ نادیہ خان نے ڈرامہ راجا رانی پر تنقید کی اور فیصل قریشی کے میک اپ پر سوال اٹھایا، تو جاوید شیخ نے واضح الفاظ میں جواب دیا، ”نہیں! فیصل قریشی نے کوئی میک اپ نہیں کیا۔ میں نے خود اس کے ساتھ کام کیا ہے۔ ایسی باتیں صرف نفرت پھیلانے کے لیے کی جاتی ہیں۔ شہرت اور عزت صرف اللہ دیتا ہے، جب وہ دینا چاہے تو کوئی چھین نہیں سکتا۔“

انہوں نے مزید کہا کہ ایک لاہور کے ڈاکٹر نے حال ہی میں فلم ”لو گرو“ پر بدترین تنقید کی تھی، جس میں ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کو نشانہ بنایا گیا، حتیٰ کہ عمر پر بھی طنز کیا گیا۔ مگر اس تمام منفی مہم کے باوجود فلم نے 60 ملین کا بزنس کر لیا۔

”بعد میں پتہ چلا کہ اس ڈاکٹر کے ذاتی مسائل تھے فلم کے ڈائریکٹر کے ساتھ۔ تو کہاں ہے اب وہ تنقید؟“ جاوید شیخ نے طنزیہ انداز میں کہا۔

جاوید شیخ نے زور دیا کہ، اصل فیصلہ ناظرین کرتے ہیں جو ڈرامہ اور فلم دیکھتے ہیں۔ یوٹیوبرز یا ناقدین جتنی مرضی باتیں کر لیں، اگر کام اچھا ہو تو لوگ اسے پسند کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہی لوگ ہیں جن کی اپنی ریٹنگز اور آمدن انہی اداکاروں کی بدولت ہوتی ہے جن پر یہ تنقید کرتے ہیں۔

پوڈکاسٹ میں یہ بھی واضح ہوا کہ دراصل سعدیہ امام وہ پہلی شخصیت تھیں جنہوں نے فیصل قریشی کے لُک اور میک اپ پر اعتراض کیا تھا، جو بعد میں سوشل میڈیا پر زیر بحث آیا۔

More

Comments
1000 characters