شو بز کی ابھرتی ہوئی نوجوان اداکارہ ریحام رفیق نے کہا ہے کہ نوجوان فطرتاً محبت میں مبتلا ہوتے ہیں اور یہ ان کی نشوونما کا ایک قدرتی حصہ ہے۔
مقبول ڈرامہ سیریل پرورش اس وقت ناظرین کی بھرپور توجہ حاصل کر رہا ہے۔ اس میں ہر کردار اس قدر حقیقت سے قریب تر ہے کہ کہانی جیسے حقیقی زندگی کا عکس محسوس ہوتی ہے۔
نادیہ جمیل نے ماؤں کو زندگی کے نئے اصول سکھا دیے
اس ڈرامے میں ”امل“ کا کردار ادا کرنے والی باصلاحیت اداکارہ ریحام رفیق حال ہی میں ایک شو میں مہمان بنیں، جہاں انہوں نے ڈرامے کے موضوع، اپنے کردار، اور شوبز میں مستقبل کے ارادوں پر کھل کر بات کی۔
میزبان نے ریحام رفیق سے سوال کیا کہ پرورش جیسے ترقی پسند ڈرامے میں کم عمر طلبہ کے درمیان رومانس دکھانے کا مقصد کیا ہے؟ خاص طور پر جب کہ مایا اور ولی کے درمیان شادی کی باتیں ہو رہی ہیں، اور امل بھی ولی سے محبت کرتی ہے۔
اداکارہ شیفالی کی اچانک موت پر اسما عباس کا اہم پیغام
اس پر ریحام رفیق نے کہا، ہم آخرکار اس حقیقت کو قبول کر رہے ہیں کہ نوجوانوں کے اندر بھی محبت جیسے جذبات موجود ہوتے ہیں اور وہ بھی اس عمل سے گزرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کی نشوونما کا ایک قدرتی اور فطری عمل ہے۔ پرورش کی خاص بات یہی ہے کہ اس نے ان جذبات کو حقیقت کے ساتھ پیش کیا ہے، بجائے اس کے کہ انہیں نظر انداز کیا جائے یا ناپسندیدہ دکھایا جائے یا اس حقیقت سے انکار کیا جائے۔
دنانیر اور احد کی سمندر کنارے لنچ تصاویر: کیاشادی کی افواہیں حقیقت بننے جا رہی ہیں؟
ریحام رفیق نے دوران گفتگو یہ بھی انکشاف کیا کہ شوبز کی دنیا میں خواتین اداکاراؤں کے درمیان اکثر مسابقت جنم لیتی ہے۔
وہ کہتی ہیں کئی مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ کسی اداکارہ کو لگتا ہے کہ دوسرے کو بہتر مکالمے یا سین ملے ہیں، جس سے منفی سوچ پیدا ہو سکتی ہے۔ خوش قسمتی سے پرورش کے سیٹ پر ایسا کچھ نہیں ہوا۔ ماحول بہت مثبت رہا، اور میں ہمیشہ ایسی منفی جذبات سے خود کو دور رکھنے کی کوشش کرتی ہوں۔
اپنے کیریئر سے متعلق بات کرتے ہوئے ریحام نے بتایا کہ وہ ایسے کردار ادا کرنا چاہتی ہیں جو حقیقت سے قریب ہوں اور معاشرتی مسائل کو نمایاں کریں۔
ان کا ماننا ہے کہ ایک فنکار کی ذمہ داری صرف تفریح فراہم کرنا نہیں، بلکہ ناظرین کو سوچنے پر مجبورکرنا بھی ہے۔