حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں انسٹنٹ کافی اور آنکھوں کی ایک خطرناک بیماری، میکیولر ڈی جنریشن (A.M.D)، کے درمیان تعلق کا انکشاف ہوا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ جو لوگ انسٹنٹ کافی پیتے ہیں، ان میں بڑھتی عمر کے ساتھ میکیولر ڈی جنریشن کا شکار ہونے کے امکانات عام افراد کے مقابلے میں سات گنا زیادہ ہوتے ہیں۔
کافی پینے کے چند ایسے فوائد جو آپ نہیں جانتے
میکیولر ڈی جنریشن ایک ایسی بیماری ہے جس میں آنکھ کے پچھلے حصے کا حصہ، جسے میکیولا کہا جاتا ہے، متاثر ہوتا ہے۔ میکیولا آنکھ کی وہ حصہ ہے جو تفصیلات دیکھنے اور مرکزی نظر کو بہتر بنانے کا ذمہ دار ہے۔
اس بیماری کے نتیجے میں نظر کی تیزی کم ہو جاتی ہے، جس سے پڑھنے، گاڑی چلانے، چہروں کو پہچاننے اور دیگر روزمرہ کے کاموں میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ اس کی ابتدائی علامات میں دھندلی نظراور رنگوں کی پہچان میں دشواری شامل ہو سکتی ہے۔
صحت کے لیے کافی پینے کا بہترین وقت کیا ہے؟
اس تحقیق کی سربراہ سوئے لو نے واضح کیا کہ انسٹنٹ کافی کا استعمال میکیولر ڈی جنریشن کے خطرات کو بڑھا سکتا ہے، خاص طور پر ان افراد میں جن کی عمر 50 سال یا اس سے زیادہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ انسٹنٹ کافی میں موجود کچھ کیمیکلز اور کیفیین کا زیادہ استعمال آنکھوں کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے، جو وقت کے ساتھ نظر کی خرابی کا سبب بن سکتا ہے۔
یہ تحقیق اس بات کی غماز ہے کہ انسٹنٹ کافی کا زیادہ استعمال ان افراد کے لیے زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے جنہیں پہلے ہی آنکھوں کی بیماریوں یا نظر کی خرابی کا سامنا ہو۔
سوئے لو نے یہ بھی بتایا کہ اس بارے میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ اس تعلق کو مزید وضاحت سے سمجھا جا سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جنہیں میکیولر ڈی جنریشن یا اس جیسی بیماریوں کا زیادہ خطرہ ہو، انہیں انسٹنٹ کافی کا استعمال کم کر دینا چاہیے۔ اس سے نہ صرف آنکھوں کی صحت بہتر ہو سکتی ہے بلکہ دیگر صحت کے مسائل سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
انسٹنٹ کافی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے، لیکن اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس کا زیادہ استعمال کچھ صحت مسائل کو جنم دے سکتا ہے، خاص طور پر بینائی سے متعلق بیماریوں میں۔ ایسے افراد کو جو اپنی آنکھوں کی صحت کی اہمیت سمجھتے ہیں، انسٹنٹ کافی کا استعمال کم کر دینا چاہیے۔