جدید سائنس نے ایک اور قدرتی راز کو کھولا ہے جس میں پودوں کی حیرت انگیز آوازوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔

تل ابیب یونیورسٹی کی پروفیسر ہلڈا یونیم اور ان کی ٹیم نے ایک دلچسپ تحقیق کے ذریعے یہ ثابت کیا ہے کہ جب پودے یا درخت پانی کی کمی کا شکار ہوتے ہیں، تو وہ اپنے دکھ کا اظہار خاص آوازوں کے ذریعے کرتے ہیں۔

لمبی ٹھوڑی کی بدولت مشہور ہونے والے جاپانی یوٹیوبر کے پاس فالوورز کی لائن لگ گئی

تحقیق کے مطابق، جب پودے یا درخت پانی سے محروم ہو جاتے ہیں، تو ان کے پتوں میں موجود پانی کے بلب پھٹنے لگتے ہیں۔ یہ بلبلے اتنی تیز آواز پیدا کرتے ہیں کہ انسانی کان انہیں نہیں سن پاتے، کیونکہ ان کی فریکوئنسی اتنی زیادہ ہوتی ہے۔ تاہم، یہ آوازیں کیڑے اور پتے کھانے والے جانوروں کے لیے ایک قدرتی اشارہ بن جاتی ہیں۔

اس عمل کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ مادہ کیڑے ان پودوں پر انڈے نہ دیں، کیونکہ ان کے پھل یا پتے پانی کی کمی کے باعث خراب ہو سکتے ہیں۔ اسی طرح، ہرن اور دیگر جاندار بھی ان پودوں کو کھانے سے گریز کرتے ہیں۔

’ہوا میں ہی پیار ہے‘: خاتون نے آسمان کی فضاؤں میں بیاہ رچا لیا

یہ دلچسپ حقیقت اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ قدرت نے نباتات کے اندر ایک ایسا ہائی فریکوئنسی آواز کا نظام پیدا کیا ہے، جو پودوں کی صحت کے بارے میں کیڑوں اور جانوروں کو معلومات فراہم کرتا ہے۔ اس طرح، وہ بیمار اور صحت مند پودوں میں تمیز کر سکتے ہیں۔

یہ تحقیق نہ صرف قدرت کے نیرنگیاتی پہلو کو ظاہر کرتی ہے، بلکہ ہمیں پودوں کے ساتھ ہمارے تعلق کی ایک نئی گہرائی بھی دکھاتی ہے، جو اب تک ہماری سمجھ سے باہر تھا۔

More

Comments
1000 characters