ہم میں سے بیشتر لوگ بچ جانے والے کھانے کو بغیر سوچے سمجھے فریج میں رکھ دیتے ہیں، یہ سوچ کر کہ اگلے دن کھانا ویسا ہی اچھا رہے گا۔ لیکن کیا واقعی یہ اتنا محفوظ ہے؟
غلط طریقے سے کھانا محفوظ کرنا اور دوبارہ گرم کرنا آپ کی صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اگر آپ بھی کھانا فریج میں رکھنے کے عادی ہیں، تو ہم آپ کو بتائیں گے کہ اسے صحیح طریقے سے کیسے محفوظ کریں اور اس کی غذائیت برقرار رکھیں۔
ریفریجریٹر میں ’لیٹر‘ کا اصل مطلب کیا ہوتا؟ خریدنے سے پہلے جاننا بہت ضروری ہے
فریج میں بچا ہوا کھانا کیسے محفوظ کیا جائے؟
کھانے کو 2 گھنٹے کے اندر فریج میں رکھیں
ماہرین کے مطابق، گھر کا پکا ہوا کھانا دو گھنٹے کے اندر اندر فریج میں منتقل کر دینا ضروری ہے۔ زیادہ دیر تک کمرے کے درجہ حرارت پر چھوڑنے سے بیکٹیریا کی افزائش ہو سکتی ہے، جو کھانے کو خراب کر سکتے ہیں اور اسے غیر محفوظ بنا سکتے ہیں۔
فریج کا ربڑ ڈھیلا ہوجائے تو اسے چٹکی بجاتے ٹھیک کریں
گرم کھانے کو فوراً فریج میں نہ رکھیں
گرم کھانا فوراً فریج میں رکھنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ درجہ حرارت میں فرق کھانے کی خراب ہونے کی رفتار بڑھا دیتا ہے۔ کھانے کو کمرے کے درجہ حرارت پر تھوڑا ٹھنڈا ہونے دیں، پھر اسے فریج میں محفوظ کریں۔
صرف ایئر ٹائٹ کنٹینرز استعمال کریں
کھانے کو کھلے کنٹینرز میں رکھنے سے بچیں، کیونکہ یہ کراس آلودگی کا باعث بن سکتے ہیں۔ ایئر ٹائٹ کنٹینرز استعمال کریں تاکہ کھانا خراب ہونے سے بچ سکے اور اس کی تازگی برقرار رہے۔
کھانے کو بار بار دوبارہ نہ گرم کریں
کھانے کو بار بار دوبارہ گرم کرنے سے نہ صرف اس کی غذائیت کم ہو جاتی ہے بلکہ اس کے خراب ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے ایک ہی کھانے کو دوبارہ گرم نہ کریں۔
بچے ہوئے کھانے پر تاریخ لگائیں
یہ ضروری ہے کہ بچ جانے والے کھانے پر تاریخ لگا کر ان کو فریج میں رکھیں تاکہ آپ کو معلوم ہو سکے کہ کب تک کھانا استعمال کرنا ہے اور اس کی تازگی کا جائزہ لے سکیں۔
زیادہ تر لوگ اس بات کو نظر انداز کرتے ہیں کہ کھانا کتنی دیر تک فریج میں محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق گھر میں پکا ہوا بچا ہوا کھانا عام طور پر دو سے تین دن کے اندر استعمال کر لینا چاہیے تاکہ بیکٹیریا کی افزائش کو روکا جا سکے۔ مثلاً، پکے ہوئے چاول، دال، سبزیاں یا گوشت تین دن کے اندر کھا لینا ضروری ہے۔
دودھ یا کریم پر مبنی کھانے کی شیلف لائف اس سے بھی کم ہوتی ہے، اور انہیں 24 سے 48 گھنٹوں کے اندر کھا لینا چاہیے۔ اگر آپ کو شک ہو تو پیٹ کی خرابی سے بچنے کے لیے کھانے کو ضائع کرنا بہتر ہے۔
کیا فریج سے بچا ہوا کھانا فوراکھایا جا سکتا ہے؟
تکنیکی طور پر، اگر کھانا حفظان صحت کے مطابق ذخیرہ کیا گیا ہو اور زیادہ دیر تک باہر نہ رکھا ہو تو کچھ کھانے، جیسے سلاد یا ٹھنڈا پاستا، ٹھنڈا کھایا جا سکتا ہے۔ تاہم،کھانے کو دوبارہ گرم کر کے کھانا زیادہ بہتر ہے، خاص طور پرسالن یا چاول۔ یہ ہاضمے کے لیے آسان ہوتا ہے اور بیکٹیریا کو مارنے میں مدد دیتا ہے۔
کون سی 4 غذائیں ہیں جنہیں آپ کو فریج میں نہیں رکھنا چاہیے؟
اگرچہ فریج میں ہر چیز کو محفوظ رکھنا زیادہ محفوظ لگتا ہے، لیکن کچھ غذائیں ایسی ہیں جنہیں فریج میں نہ رکھنا ہی بہتر ہوتا ہے، کیونکہ فریج میں رکھنے سے یہ نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔
لہسن
لہسن میں مخصوص بیضے ہوتے ہیں جو اگر مناسب طریقے سے ذخیرہ نہ کیے جائیں تو خطرناک بیماری ”بوٹولزم“ کا سبب بن سکتے ہیں۔ جب نمی کا تناسب 60 فیصد سے تجاوز کرتا ہے تو فریج میں لہسن سڑنا پیدا کرسکتا ہے اور مائکوٹوکسن پیدا کرتا ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔
پیاز
پیاز ٹھنڈک کے لیے حساس ہوتی ہے اور فریج میں رکھنے سے یہ سڑنے لگتی ہے۔ کٹی ہوئی پیاز فریج میں بیکٹیریا جذب کر لیتی ہے، جس سے وہ غیر محفوظ ہو جاتی ہے۔ پیاز کو کمرے کے درجہ حرارت پر رکھا جائے یا بچا ہوا حصہ فوراً استعمال کیا جائے۔
ادرک
لہسن کی طرح ادرک کو بھی فریج میں ذخیرہ کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ آیورویدک ماہر ڈمپل جانگڈا کے مطابق، فریج کی نمی ادرک پر سبز قسم کا سڑنا پیدا کر سکتی ہے، جو ایک زہریلا مادہ ”اوکراٹوکسین اے“ خارج کرتا ہے۔ یہ مادہ انسانی مدافعتی نظام کو کمزور کر سکتا ہے، اس لیے بہتر ہے کہ ادرک کو فریج میں رکھنے کے بجائے ٹھنڈی اور خشک جگہ پر محفوظ کیا جائے۔
چاول
چاول، خصوصاً پکے ہوئے چاول، مولڈ پیدا کرنے میں بہت جلدی ہوتے ہیں۔ ریفریجریٹر میں ذخیرہ شدہ چاول نشاستے کی سطح کو بڑھا سکتے ہیں، جو بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کو متاثر کرتا ہے۔ انہیں 24 گھنٹوں کے اندر استعمال کر لینا چاہیے اور دوبارہ گرم کرنے سے پہلے اچھی طرح سے چیک کرنا چاہیے۔