مشہور خلائی ڈیٹا کمپنی ”ایسٹرونومر“ کے سی ای او اینڈی بائرن اور ہیومن ریسورسز کی ہیڈ کرسٹن کیبوٹ کے درمیان تعلقات کی افواہوں اور وائرل ہونے والی ویڈیو نے دنیا بھر کے صارفین کو ہلا کر رکھ دیا۔

واضح رہے کہ اینڈی بائرن اور کرسٹن کیبوٹ کو 16 جولائی 2025 کو کولڈ پلے کے کنسرٹ کے دوران کیمرے پر ایک دوسرے کے ساتھ بغل گیر ہوتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور پھر سوشل میڈیا پر میمز کی بھرمار نظر آئی۔ کنسرٹ کے دیگر کلپس بھی مسلسل سامنے آ رہے ہیں۔

اس وائرل لمحے کے بعد انٹرنیٹ پر کئی دلچسپ اور عجیب نظریات گردش کر رہے ہیں، جن میں سے ایک معروف اینی میٹڈ سیریز ’دی سمپسنز‘ کی جانب اشارہ کرتا ہے۔ کچھ صارفین کا دعویٰ ہے کہ شاید سیمپسنز نے اینڈی اور کرسٹن کے اسکینڈل کی پیش گوئی پہلے ہی کر دی تھی۔

معروف معاشقے کا بھانڈا پھوٹنے کے بعد انٹرنیٹ پر ہلچل، امریکی عوام گوگل پر کیا تلاش کر رہی ہے؟

یہ افواہ اس وقت شدت اختیار کردگئی جب فیس بک اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر سمپسنز کے دو کرداروں کی ایک تصویر وائرل ہوئی، جو اینڈی اور کرسٹن کی ’کِس کیم‘ والی تصویر سے حیران کن مماثلت رکھتی ہے۔ لباس سے لے کر تاثرات تک، ہر چیز نے صارفین کو حیرت میں ڈال دیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ منظر سیمپسنز کے سیزن 28 کے قسط سے متاثر ہے، جس میں ہومر اور مارج کو ایک بیس بال میچ کے دوران ’کِس کیم‘ پر دکھایا جاتا ہے۔

تاہم، یہ بات قابل ذکر ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر ممکنہ طور پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے تیار کردہ ہیں اور اس کا سمپسنز اینیمیٹڈ سیریز سے کوئی تعلق نہیں۔

صارفین کا ردِ عمل

سوشل میڈیا صارفین نے اس معاملے پر دلچسپ تبصرے کیے۔ ایک صارف نے لکھا کہ کیا کچھ ایسا بھی ہے جو سمپسنز کو نہیں معلوم؟ ٹیک سی ای او اینڈی بائرن اور ایچ آر ہیڈ کرسٹن کیبوٹ کا راز افشا ہو گیا، اور انٹرنیٹ نے اپنا کام کر دکھایا۔

ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ سمپسنز نے اینڈی بائرن اسکینڈل کی پہلے ہی پیش گوئی کر دی تھی۔

ایک صارف نے کمنٹ میں حیرت زدہ ہوتے ہوئے لکھا کہ سمپسنز نے ہمیں کرسٹن کیبوٹ اور اینڈی بائرن کے بارے میں برسوں پہلے خبردار کر دیا تھا۔

کولڈ پلے کے گیلٹ اسٹیڈیم میں ہونے والے اس کنسرٹ میں پیش آیا یہ واقعہ اب انٹرنیٹ پر نہ صرف ایک وائرل لمحہ بن چکا ہے بلکہ اب یہ سمپسنز کی پیش گوئیوں کے طویل سلسلے میں بھی شامل ہو چکا ہے، جن پر وقتاً فوقتاً بحث جاری ہے۔

More

Comments
1000 characters