ہلدی کو ”گولڈن مسالا“ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ ہماری ثقافت میں اہمیت رکھتی ہے۔ ہلدی نہ صرف ہمارے کھانوں کی لذت اور رنگ کی کوالٹی بڑھاتی ہے بلکہ اسے شادیوں میں خوشی کی علامت کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
زمانہ قدیم سے ہلدی کو ہر بیماری کا علاج سمجھا جاتا ہے اور اس کے بہت سے فوائد ہیں، جن میں گردے کی صحت میں بہتری شامل ہے۔ لیکن کیا اس کا استعمال ہمیشہ اتنا فائدہ مند ہوتا ہے؟
گرمیوں میں دہی کب اور کیسے کھانا چاہیے؟
ہرگز نہیں ہلدی میں شامل اجزا گردے کی صحت کو نقصان پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ ہلدی ہمارے گردوں کے لیے کب نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
ہلدی کے فوائد اور نقصانات
ہلدی کی سب سے بڑی خصوصیت اس کا اینٹی انفلامیٹری اور اینٹی آکسیڈنٹ ہونا ہے، جو گردوں کے افعال کو بہتر بنانے اور ان پر آکسیڈیٹیو اسٹریس کے اثرات سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ان خصوصیات کے باعث، ہلدی کو عمومی طور پر گردوں کی صحت کے لیے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔
چینی سائنسدانوں کا کارنامہ، کاربن ڈائی آکسائیڈ کو غذا میں تبدیل کردیا
لیکن حالیہ تحقیق اس کا ایک نیا رخ پیش کرتی ہے۔ جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہلدی کا کچھ حد سے زیادہ استعمال گردے کی صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔
ہلدی کا فعال جزو کرسکومن گردے کی پتھری کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔ کرسکومن کے استعمال سے آکسیلیٹ کی سطح بڑھ سکتی ہے، جو کہ گردوں میں پتھری کی تشکیل کا سبب بن سکتا ہے، خاص طور پر اُن افراد کے لیے جو پہلے ہی پتھری کے شکار ہیں۔
ڈائیٹیشن اور ذیابیطس کے ماہرین کا کہنا ہے، ”کرسکومن کی زیادتی سے آکسیلیٹ کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے جو گردے کی پتھری کا سبب بن سکتا ہے، خصوصاً ان افراد میں جو پہلے ہی پتھری کے شکار ہیں۔“
خون پتلا کرنے والے اثرات
ہلدی کے خون پتلا کرنے والے اثرات بھی کچھ افراد کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ خون پتلا کرنے والی ادویات استعمال کر رہے ہیں یا آپ کو خون بہنے کے مسائل ہیں تو ہلدی کا زیادہ استعمال آپ کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے اور خون بہنے کی مقدار بڑھا سکتا ہے۔
کتنی ہلدی کا استعمال محفوظ ہے؟
عام طور پر کھانے میں استعمال ہونے والی ہلدی کی مقدار کو محفوظ سمجھا جاتا ہے، لیکن اگر آپ ہلدی کے سپلیمنٹس استعمال کرنے کا سوچ رہے ہیں، تو مقدار کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق، 500 سے 2000 ملی گرام تک ہلدی کی خوراک تجویز کی جاتی ہے، لیکن ہمیشہ سپلیمنٹس کا استعمال کرتے وقت برانڈ کے ہدایات پر عمل کریں۔
اگر آپ کو گردے کی پتھری کا سابقہ ہے یا آپ اس کے خطرے میں ہیں، تو ہلدی کے استعمال سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ کرنا بہتر ہوگا۔ ہلدی کے فوائد کو مکمل طور پر حاصل کرنے کے لیے، اعتدال میں رہنا ضروری ہے تاکہ اس کے مضر اثرات سے بچا جا سکے۔